پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں اپنی پہلی اننگز 523 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ پر ختم کر دی ہے۔
اس اننگز کی خاص بات پاکستانی بلے باز شعیب ملک کی شاندار ڈبل سینچری تھی۔ تقریباً پانچ سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپس آنے والے اس کھلاڑی نے چار چھکوں اور 24 چوکوں کی مدد سے اپنے ٹیسٹ کریئر کی پہلی ڈبل سینچری اسکور کی اور اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ابوظہبی میں کھیلے جا رہے میچ کے دوسرے روز بدھ کو میزبان ٹیم نے اپنے پہلے دن کے اسکور 286 رنز چار کھلاڑی آوٹ پر کھیل کا پراعتماد آغاز کیا۔
شعیب ملک اور اسد شفیق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ چائے کے وقفے تک یہ دونوں کھلاڑی رنز جمع کرتے رہے لیکن پھر اسد شفیق 107 کے انفرادی اسکور پر ووڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ یہ ان کے ٹیسٹ کریئر کی آٹھویں سینچری تھی۔
شعیب ملک اور اسد شفیق نے پانچویں وکٹ کی شراکت داری میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی طرف سے اب تک کے سب سے زیادہ 248 رنز اسکور کیے۔
اس شفیق کے بعد سرفراز احمد کریز پر آئے لیکن صرف دو رنز بنا کر ہی پویلین لوٹ گئے۔
شعیب ملک کا اسکور جب 245 تک پہنچا تو وہ بھی اسٹوکس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
آٹھویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ذولفقار بابر تھے جو کوئی رن نہ بنا سکے۔
انگلینڈ کی طرف سے اسٹوکس نے چار، اینڈرسن نے دو، براڈ اور ووڈ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی پہلی اننگز بلے باز یونس خان کے لیے بھی یادگار ثابت ہوئی جس میں وہ ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ انفرادی رنز بنانے والے پاکستانی بلے باز ہونے کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اس سے قبل یہ اعزاز جاوید میانداد کے پاس تھا جنہوں نے 8832 رنز بنائے تھے۔
یونس خان پہلی اننگز میں صرف 38 رنز بنا سکے تھے لیکن میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے تھے کہ کم ازکم سینچری ضرور اسکور کرتے۔
دوسرے دن جب کھیل جب ختم ہوا تو انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 56 رنز بنائے۔