بین الاقوامی کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے انتظامی سربراہ نے کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کی حکومتوں کی طرف سے کھیل میں سٹے بازی پرقابو پانےکے لیے آپس میں تعاون کرنےپر زور دیا ہے۔
ہارون لوگاٹ نے منگل کوکہا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں پر سٹےبازی کے الزامات لگنے کے بعد آئی سی سی انسدادِ بدعنوانی کے اقدام کا وسیع جہتی اور اگر ضروری ہوتو آزادانہ جائزہ لینے پر غور کر رہی ہے۔ اُنھوں نے یہ بیان جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں آئی سی سی کے انتظامی سربراہوں کی کمیٹی کے اجلاس کے بعدجاری کیا۔
کمیٹی نےآئی سی سی کی طرف سے بد عنوانی کے الزامات پر قدم اٹھاتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد امیر کو معطل کرنے کے فیصلے کی حمایت کی۔ اُن پر گذشتہ ماہ انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئےٹیسٹ میچ میں طے شدہ مواقع پر نو بالز کرانے کا الزام ہے۔
آئی سی سی نے اُنھیں جواب دینے کے لیے 14دِن کی مہلت دی ہے، جِس کی حتمی تاریخ جمعرات کو ختم ہو رہی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے ساتھ ملاقاتوں میں تینوں کھلاڑیوں نے سٹے بازی کے الزامات میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ لیکن، پاکستان سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے سابق صدر، احسان مانی نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) بد عنوانی سے متعلق پیغام کو اپنے کھلاڑیوں تک پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔