بنگلہ دیش کے لئے کل فیصلہ کن مرحلہ، جنوبی افریقہ مقابل ہوگا

بنگلہ دیش کے لئے کل فیصلہ کن مرحلہ، جنوبی افریقہ مقابل ہوگا

کرکٹ کی عالمی جنگ میں کل بنگالی ٹائیگرفیصلہ کن معرکے میں شیر بنگال اسٹیڈیم ڈھاکامیں پروٹیز سے ٹکرائیں گے ۔گروپ بی میں جنوبی افریقہ واحد ٹیم ہے جو سپر ایٹ مرحلے میں اپنی جگہ پکی کر چکی ہے اور کل کی فتح سے گروپ پر اس کی حکمرانی قائم ہو جائے گی۔ تاہم اگر کل بنگلہ دیش ناکام ہوا تو اس کے کوارٹر فائنل میں پہنچنے کے امکانات انتہائی کم ہو جائیں گے ۔

یک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں دونوں حریف اس سے قبل 13 مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اترے جس میں پروٹیز نے 12 مرتبہ بنگالی ٹیم کو شکست سے دو چار کر کے نفسیاتی برتری حاصل کر رکھی ہے جبکہ عالمی کپ کی تاریخ میں دونوں ٹیموں کا پلڑا ایک ، ایک فتح سے برابر ہے ۔

جمعرات کو کروڑوں بنگالی عوام انگلینڈ کے خلاف ویسٹ انڈیز کی فتح کیلئے دعا گواہ تھے کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو بنگلہ دیش اگلے مرحلے کےلئے بغیر کسی محنت کے سپر ایٹ میں کھیلنے کا حقدار ہو جاتا۔ تاہم بنگلہ دیش ٹیم کے کپتان شکیب الحسن نے جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ انہوں نے اس میچ میں صرف کریس گیل کی اننگز دیکھی اور اس کے بعد ہندی فلم دیکھتے رہے کیونکہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ پروٹیز کو شکست دے کر خود کرنا چاہتے ہیں ، کسی اور کی فتح کا جشن اپنے لئے نہیں منانا چاہتے ۔

بنگالی کپتان کا کہنا تھا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پروٹیز ایک انتہائی مضبوط حریف ہیں اور خاص طور پر ان کی بیٹنگ لائن انتہائی خطرناک ہے۔ لیکن جس طرح بنگلہ دیش نے آخری دو میچوں میں ہالینڈ اور انگلینڈ کو چت کیا اس سے ٹیم کا مورال بہت بلند ہے اور کل کے مقابلے میں بھر پور طاقت کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور امید ہے کہ ہماری سر زمین پر فتح ہمارا ہی مقدرہوگی ۔ شکیب کے مطابق 50 اوورز کی کرکٹ میں فتح کا جھکاؤ کسی بھی وقت دوسری ٹیم کی طرف ہو سکتا ہے ، اس لئے اگر کل ہمیں ذرا سا بھی موقع ملا تو حاوی ہونے میں دیر نہیں کریں گے ۔

دونوں ٹیموں کی کارکردگی کاجائزہ لیں تو بیٹنگ میں جنوبی افریقہ کے اے بی ڈویلیئر 318 رنز کے ساتھ اور رننگ مشین کہلائے جانے والے ہاشم عاملہ 248 رنز کے ساتھ چوٹی کے دس بلے بازوں میں شامل ہیں ۔ ان کے علاوہ جے پی ڈومینی نے بھی 204 رنز بنا کر خوب اعتماد حاصل کر رکھا ہے ۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کے عمر القیس 184 رنز بنا کر ٹاپ25 کا حصہ ہیں ۔ یاد رہے کہ عمر نے بنگالی فتوحات میں انتہائی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ لہذا کل بھی تمیم اقبال اورعمر القیس کی اوپننگ جوڑی پر اعتماد کیا جا سکتا ہے ۔

بالنگ کے شعبے میں جنوبی افریقی گیند باز عمران طاہر 11 اور ڈیل اسٹائن 10 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ ٹین میں شامل ہیں جبکہ روبن پیٹرسن نے بھی دس کھلاڑیوں کو آؤٹ کر رکھا ہے ۔ ادھر بنگلہ دیش کے اسپنرعبدالرزاق اور شکیب الحسن نے 6,6 وکٹیں اپنے نام کیں۔ جبکہ شفی السلام کے حصے میں بھی اتنی ہی وکٹیں ہیں ، لہذا کل بنگالی اسپین کا سحر پروٹیز بیٹنگ لائن کوجھکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

بنگلہ دیش کیلئے فکر کی بات یہ ہے کہ جنوبی افریقہ تاحال صرف انگلش ٹیم سے ناقابل یقین چھ رنز کی شکست کے علاوہ جیت کر ہی میدان سے لوٹا ہے ۔ اس نے ویسٹ انڈیز سے 7 وکٹوں سے ، ہالینڈ سے 231 اور آئر لینڈ سے 141 رنز کے مارجن سے، جبکہ بھارت سے 3 وکٹوں سے فتح اپنے نام کی ۔ پروٹیز بالنگ لائن بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن کے خلاف صرف 26 رنز کے عوض 9 کا سودا بھی کر چکی ہے۔ جبکہ بنگلہ دیش کو بھارت کے ہاتھوں 87 رنز سے پہلی شکست ہوئی۔ تاہم آئر لینڈ کو اس کے بعد 27 رنز سے اور مضبوط انگلش ٹیم کو دو وکٹوں سے شکست دینے کے بعد اس نے ہالینڈ پر بھی چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ لیکن ویسٹ انڈیز کے خلاف نو وکٹوں کی ہار بنگالی ٹیم کی کارکردگی کے پیچھے کئی سوالیہ نشانہ چھوڑ گئی، جس میں محض 58 رنز پر اسے پویلین لوٹنا پڑا ۔

دوسری جانب پروٹیز قائد گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ کل ایک بڑا معرکہ ہے اور بڑی تعداد میں تماشائیوں کی امیدیں بنگالی ٹیم سے ہوں گی، لہذا وہ زیادہ دباؤ میں ہو گی ۔ایک سوال کے جواب میں اسمتھ کا کہنا تھا کہ اگر چہ چار سال قبل 2007ء کے عالمی معرکے میں ہمیں بنگلہ دیش سے 67 رنز سے شکست ہوئی تاہم کل ہم بدلے کے جذبات لیکر میدان میں نہیں اتریں گے بلکہ عام کرکٹ کھیلیں گے۔ 2007ء میں ہمیں بنگالی طاقت کا اندازہ نہیں تھا لیکن اب ہم پوری طرح مقابلے کیلئے تیار ہیں اورہم نے ایک مضبوط حکمت عملی مرتب کر لی ہے ۔

شیر بنگال اسٹیڈیم کی بات کی جائے تو یہ میدان اب تک 45 مقابلوں کی میزبانی کے فرائض انجام دے چکا ہے جس میں 17 مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کامیاب ہوئی جبکہ 28 مرتبہ ہدف عبور کیا گیا ۔ جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش دو مرتبہ اس میدان میں آمنے سامنے آ چکے ہیں لیکن فتح ہمیشہ جنوبی افریقہ کے حصے میں آئی ۔ بنگلہ دیش کو یہاں 39 میچ کھیلنے کا وسیع تجربہ ہے جس میں سے اس نے 19 جیتے اور 20 ہارے ۔