جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 کروڑ 30 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جب کہ اس سے 20 لاکھ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
امریکہ، دو کروڑ 30 لاکھ کرونا مریضوں اور لگ بھگ چار لاکھ اموات کے ساتھ بدستور سر فہرست ہے۔ امریکہ کی چند ریاستوں میں اس وائرس کے ساتھ اگلی صفوں میں لڑنے والوں کو ویکسین دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ جب کہ اطلاعات کے مطابق ویکسین کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بہت سے اسپتالوں میں ویکسین کی کمی کا سامنا ہے اور بعض مقامات پر ویکسین کی دستیابی کیلئے موجود ٹیکنالوجی کریش کر گئی ہے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے تقریباً 20 کھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں سے چار کھرب ڈالر کووڈ۔19 کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مختص کیے جا رہے ہیں۔
چین نے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پہلی مرتبہ ایک شخص کی کرونا وائرس سے ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چین کے شمال مغربی علاقوں میں کرونا وائرس دوبارہ شدت اختیار کر گیا ہے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت کی ایک ٹیم چین کے شہر ووہان پہنچ گئی ہے جہاں وہ کرونا وائرس کی شروعات کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم تحقیقات شروع کرنے سے قبل ووہان میں 14 روز قرنطینہ میں گزار رہی ہے۔
چین میں اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد 4,600 ہے اور اس ملک میں سخت انتظامات کے باعث دوسرے ملکوں کے مقابلے میں یہ تعداد کم ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق جاپان میں گزشتہ ماہ کے دوران کووڈ۔19 سے متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اب جاپان میں کرونا مریضوں کی تعداد 310,000 تک پہنچ گئی ہے۔