یورپ میں کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کی رفتار کم کرنے کی کوشش میں اٹلی کی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی توسیع کے بعد اٹلی کی سڑکیں خالی ہیں۔
لبنان میں اس وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور کناری آئی لینڈز کے ایک ہوٹل کے مہمانوں نے دو ہفتے سے جاری لاک ڈاؤن کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
اطالوی شہریوں نے وزیراعظم کی جانب سے پورے اٹلی کو اگلے ماہ کے شروع تک لاک ڈاؤن کرنے کے اعلان کے بعد کھانے پینے اور دوسری اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ کر لیا ہے۔
ایک شہری فرانسسکو انالو نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں آج دفتر جا رہا ہوں۔ لیکن اس کے بعد میں گھر سے کام کروں گا۔ میرا خیال ہے کہ ملک کو جس قسم کی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے، اس کے پیش نظر یہ اقدامات مناسب اور آئینی اعتبار سے درست ہیں۔
ایک اور شہری نے اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا: ’’عہدے داروں کو تمام دکانیں بند کرا دینی چاہئیں کیوں کہ اگر آپ لوگوں کو باہر نکلنے، پیدل چلنے، دکانوں میں داخل ہونے اور اجتماع کرنے کا موقع دیتے رہیں گے تو پھر اس وائرس کو روکنے کی کوششوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
نئے ضابطے لوگوں کے لیے کام، صحت اور ہنگامی وجوہ کے سوا ہر قسم کی آمد و رفت پر پابندی عائد کرتے ہیں۔ اب جب کہ اٹلی کے شہری نئی معمولات زندگی اپنا رہے ہیں، لبنان، جہاں لگ بھگ 40 افراد کرونا وائرس میں مبتلا ہیں، اور اس وبا سے پہلی ہلاکت ہو چکی ہے، بیروت کے شہری کہیں زیادہ احتیاطی اقدامات کر رہے ہیں۔
ایک شہری عثمان نے بتایا کہ میں اپنی کار میں ہمیشہ جراثیم کش اسپرے رکھتا ہوں۔ میں ہاتھ ملانے سے پہلے ہاتھوں پر اس کا اسپرے کرتا ہوں، میں ہر ممکن کوشش کرتا ہوں کہ لوگوں سے زیادہ ملنا ملانا نہ کروں۔
دوسری جانب کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اس بات کے قائل نہیں ہیں کہ کرونا وائرس واقعی کوئی وجود رکھتا ہے۔ ایک شہری رامی کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو بہت زیادہ بڑھا چڑھا دیا گیا ہے، ممکن ہے اس کا مقصد کچھ چیزوں کی فروخت میں اضافہ یا کسی معیشت کو تباہ کرنا ہو۔
اسی دوران کناری آئی لینڈز سے کچھ اچھی خبریں آئی ہیں، جہاں ایک ہوٹل میں مہمانوں نے اس وقت خوشی منائی جب ان کا لاک ڈاؤن ختم ہوا۔ جزیرے کی ہنگامی صورت حال کے شعبے کی مارسیلا پوسکا مرینا کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ہوٹل کے کمروں کی خصوصی صفائی کروا چکے ہیں۔ ایک ماہر کمپنی کمروں کو جراثیموں سے پاک کرنے کے لیے آئی تھی اور کچھ دنوں میں ہوٹل میں نئے مہمان آ جائیں گے۔
اس ہوٹل کو دو ہفتے قبل اس کے بعد لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا جب وہاں ٹھہرے ہوئے ایک اطالوی ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
منگل کے روز عالمی اسٹاک مارکیٹس میں، ایک روز قبل ریکارڈ انحطاط کے بعد قدرے بحالی سے امید کی ایک کرن روشن ہوئی۔ اسی طرح تیل کی قیمتیں جن میں شديد کمی دیکھنے میں آئی تھی، اب قدرے سنبھلتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔