ہیلری کلنٹن کی نوبیل انعام یافتہ یمنی خاتون سے ملاقات

ہیلری کلنٹن کی نوبیل انعام یافتہ یمنی خاتون سے ملاقات

ملاقات جمعہ کو واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ میں ہوئی جس کے دوران امریکی وزیرِ خارجہ نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے توکل کی جدوجہد کو سراہا

امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے حقوقِ نسواں کے لیے سرگرم ان یمنی خاتون صحافی سے ملاقات کی ہے جنہیں دو دیگر خواتین کے ہمراہ رواں برس امن کے 'نوبیل' انعام کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔

سیکریٹری کلنٹن اور توکل کرمان کے درمیان ملاقات جمعہ کو واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ میں ہوئی جس کے دوران امریکی وزیرِ خارجہ نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے توکل کی جدوجہد کو سراہا۔

یمنی خاتون سے گفتگو میں امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک سیاسی انقلاب کی جدوجہد میں یمنی عوام کا ایک اچھا ساتھی بننا چاہتا ہے اور امریکہ کی جانب سے ایک ایسے یمن کے قیام کی حمایت جاری رکھی جائے گی جہاں تمام افراد کو یکساں سیاسی اور معاشی مواقع میسر ہوں۔

سیکریٹری کلنٹن سے گفتگو میں 'نوبیل' انعام یافتہ توکل کرمان کا کہنا تھا کہ یمن کے احتجاجی مظاہرین ایک نئی ریاست قائم کرکے دنیا کو اسی طرح حیران کردیں گے جیسا انہوں اپنے انقلاب کا آغاز کرکے کیا تھا۔

کرمان نے ان سینکڑوں یمنی خواتین کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں سرکاری فورسز کی کارروائی کے خلاف بطورِ احتجاج رواں ہفتے اپنے برقعوں کو نذرِ آتش کردیا تھا۔ کرمان کا کہنا تھا کہ یمن کی خواتین خود کو دیواروں اور برقعوں کے پیچھے مزید نہیں چھپائیں گی۔

نوبیل انعامات کا فیصلہ کرنے والی ناروے کی کمیٹی نے رواں ماہ کے آغاز پر توکل کرمان، لائبیریا کی صدر ایلن جوہانسن سرلیف اور لائبیریا ہی سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن لیماہ گبوئی کو مشترکہ طور پر 2011ء کے 'نوبیل' امن انعام کا حق دار ٹہرایا تھا۔

'نوبیل' کمیٹی کے مطابق 32 سالہ کرمان کو "یمنی خواتین ، جمہوریت اور امن کے لیے کی جانے والی جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے باعث" اس اعزاز کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔