پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں چار سیکیورٹی اہلکار ہلاک جب کہ 12 شدت پسند بھی مارے گئے ہیں۔
افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے (آئی ایس پی آر) کے مطابق بدھ کو جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے ضلع چترال کے پاک، افغان سرحد کے قریب واقع علاقے کیلاش میں دو فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے نورستان اور کنڑ صوبوں سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت سے متعلق پہلے ہی افغان حکام کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔
کالعدم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں چترال میں فوجی چوکیاں قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ٹی ٹی پی نے ان جھڑپوں میں پانچ سیکیورٹی اہل کاروں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں ایک بار پھر طالبان حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ افغان علاقوں سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکے۔
جھڑپ کے بعد پاکستانی فوج کے مزید دستے کیلاش بھجوائے جانے کی اطلاعات ہیں جب کہ علاقے میں ہیلی کاپٹر بھی پرواز کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ اس جھڑپ کے بعد افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقوں کو جانے والے راستے سیل کر دیے گئے ہیں جب کہ یہاں موجود تمام غیر ملکی سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔