چین نے امریکی آبی ڈرون واپس کر دیا

فائل فوٹو

پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک نے کہا ہے کہ اُسی علاقے میں ڈرون واپس کیا گیا جہاں سے چین نے یہ اپنے قبضے میں لیا تھا۔

چین نے منگل کو امریکہ کا آبی ڈرون واپس کر دیا ہے، یہ ڈرون جنوبی بحیرہ چین کی بین الاقوامی آبی حدود سے چین نے قبضے میں لیا تھا۔

پینٹاگان کے ترجمان پیٹرکک نے کہا ہے کہ اُسی علاقے میں ڈرون واپس کیا گیا جہاں سے چین نے یہ اپنے قبضے میں لیا تھا۔

ترجمان پیٹر کک نے کہا کہ ڈرون کو قبضے میں لینے کا واقعہ بین الاقوامی معیار اور سمندروں میں تعینات بحریہ کے پیشہ وارانہ معیار سے مطابقت نہیں رکھتا۔

چین کی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ آبی ڈرون کی واپسی دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ بات چیت کے بعد عمل میں آئی۔

اس سے قبل چینی وزارت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ اُن کے ایک بحری جہاز نے پانی میں نامعلوم سامان دیکھا اور ’’نیوی گیشن تحفظ‘‘ کے لیے اُسے اپنے قبضے میں لے لیا۔

اس واقعہ کے بعد واشنگٹن اور اس کے ایشیائی اتحادی ممالک کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کی بڑھتی ہوئی عسکری موجودگی پر تشویش میں مزید اضافہ ہوا۔

برونائی، فلپائن، ویتنام اور ملائیشیا کا بھی کہنا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں معدنیات اور قدرتی وسائل پر اُن کا بھی حق ہے اور اس معاملے پر اُن کا چین کے ساتھ تنازع چلا آرہا ہے۔