لاطینی امریکہ کے ملک چلی میں ایک فوجی جہاز 38 مسافروں کے ہمراہ لاپتا ہو گیا ہے۔ حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ جہاز تباہ ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی 130 طیارے نے چلی کے جنوبی حصے سے اڑان بھری تھی اور انٹارکٹیکا کے ایک فوجی اڈے پر پہنچنا تھا۔
چار انجنوں والے اس جہاز نے پیر کی شام 4:55 پر چلی کے جنوبی علاقے پنتا ارینا سے پرواز کی تھی جس کے ایک گھنٹے بعد تقریباً چھ بج کر تیرہ منٹ پر جہاز سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
چلی کی ایئر فورس نے کہا ہے کہ جہاز میں 17 افراد پر مشتمل عملہ اور بقیہ مسافر سوار تھے۔ مسافروں کی کل تعداد 38 بتائی گئی ہے۔
ایئر فورس نے منگل کو اپنے بیان میں مزید کہا کہ جہاز سے متعلق ان کا خیال ہے کہ وہ تباہ ہو گیا ہے۔ تاہم ہر ممکن ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کی تلاش جاری ہے۔
ایئر فورس کے بیان کے مطابق جہاز کے مسافروں کو چلی کے ایڈوارڈو انٹارکٹک نامی فوجی اڈے پر پہنچنا تھا جہاں اُنہیں لاجسٹک سپورٹ کے فرائض انجام دینے تھے۔
چلی کے ایک اعلیٰ عہدے دار ایکوارڈو موسکویریا نے کہا ہے کہ جہاز میں سیٹیلائٹ پوزیشننگ سسٹم نصب تھا لیکن صبح کے وقت جب اس کا معائنہ کیا گیا تھا تو وہ کام نہیں کر رہا تھا۔
چلی کے صدر سیبستیان پنیرا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ وزیرِ داخلہ کے ہمراہ جنوبی شہر پنتا ارینا جائیں گے جہاں وہ وزیرِ دفاع البرٹو ایسپینا سے ملاقات کریں گے اور ریسکیو مشن کا جائزہ لیں گے۔
چلی کی بحری و فضائی افواج جہاز کی تلاش میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ یہ حادثہ ایسے وقت ہوا ہے جب چلی میں تقریباً گزشتہ دو ماہ سے مظاہرے جاری ہیں۔ چلی میں حکومت نے گزشتہ ماہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کیا تھا جس کے خلاف مظاہرین سڑکوں پر ہیں۔
مظاہروں اور پرتشدد واقعات میں 26 افراد ہلاک اور 12 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔