شکاگو: عدالت تہور رانا کو تفصیلی سزا سنائے گی

اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے اُس پاکستانی گروپ کی مدد کی تھی جِس نے 2008ء میں بھارت کے شہر ممبئی پر حملہ کیا تھا، جس واقع میں 160سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے
پاکستانی نژاد تہور رانا جن پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں شریک ہونے کاجرم ثابت ہوچکا ہے، اُنھیں شکاگو کی ایک وفاقی عدالت جمعرات کے روز سزا سنانے والی ہے۔

سنہ 2011 میں رانا پر جرم ثابت ہوچکا ہے۔

اُن پر الزام تھا کہ اُنھوں نے اُس پاکستانی گروپ کو مدد فراہم کی تھی جِس نے 2008ء میں بھارت کے شہر ممبئی پر حملہ کیا تھا، جس واقع میں 160سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رانا پر یہ بھی الزام تھا کہ وہ اُس سازش میں بھی شریک تھے جس میں ڈینمارک کے اخبار پر حملہ کیا جانا تھا جس نے پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم) سے متعلق کارٹون شائع کیے تھے۔ تاہم، اِس سازش پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

خیال ہے کہ استغاثے کی طرف سے اُن کے لیے 30برس کی سزا کا مطالبہ کیا جائے گا، جب کہ وکلائے صفائی کا کہنا ہے کہ نو سے 10سال کی سزا کافی ہوگی۔

دفاعی وکلا کا کہنا ہے کہ رانا کا ڈیوڈ کولمین ہیڈلی سے ایک عرصے کا یارانہ تھا، جس بنا پر وہ نادانستہ طور پر اُس سازش کا حصہ بنے۔ ہیڈلی، جو کہ ایک پاکستانی نژاد امریکی ہے، اُسے شکاگو میں قائم رانا کے کاروبار میں ملازمت دی گئی تھی۔

ہیڈلی اقبال جرم کر چکا ہے کہ اُس نے ممبئی حملوں کے لیے ماحول سازگار کیا تھا۔

استغاثے نے دلیل دی تھی کہ رانا نے ہیڈلی کو روزگار اس لیے فراہم کیا تھا تاکہ وہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں حصہ لے سکے، جب کہ رانا کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ ہیڈلی کو نوکری محض دوستی کی بنا پر دی گئی تھی اور وہ اُن کی سازش کے بارے میں لا علم تھے۔