|
ویب ڈیسک — انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی 2025 سے قبل ٹرافی کے ٹور کا اعلان کر دیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے ٹور کا آغاز ہفتے سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے ہو گا جس کے بعد یہ آٹھ ممالک کا دورہ کرے گی۔
اسلام آباد میں ٹرافی کو دامنِ کوہ، فیصل مسجد اور پاکستان یادگار لے جایا جائے گا جب کہ ٹرافی کے ساتھ پاکستانی سپر اسٹار اور سابق کرکٹر شعیب اختر بھی موجود ہوں گے۔
اسلام آباد کے بعد ٹرافی کراچی اور ایبٹ آباد کا دورہ کرے گی جہاں اسے کرکٹ شائقین کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ٹرافی کا یہ ٹور 25 نومبر تک جاری رہے گا۔
پاکستان کے بعد چیمپئنز ٹرافی افغانستان، بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور بھارت جائے گی۔
پی سی بی نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس کے مطابق ٹرافی کو اسلام آباد کے بعد، مری اور پاکستان کے زیرِ انتظام ہنزہ اور مظفر آباد لے جایا جانا تھا۔ تاہم آئی سی سی کی جانب سے جارہ کردہ فہرست میں اسکردو، ہنزہ اور مظر آباد شامل نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ انڈیا‘ نے جمعے کو دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے اعتراض پر آئی سی سی نے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹرافی کی رونمائی روک دی ہے۔
علاوہ ازیں پی سی بی کی ایک عہدے دار نے وائس آف امریکہ کو گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ آئی سی سی نے پی سی بی کو چیمپئنز ٹرافی کے ٹور میں تبدیلی کا کہا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے اور ماضی میں بھی ان علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس کے انعقاد پر اعتراض اُٹھاتا رہا ہے۔ اسی طرح پاکستان بھی کشمیر اور گلگت بلتستان پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔
SEE ALSO: چیمپئنز ٹرافی: 'بھارت اور پاکستان کو سیاسی سطح پر روابط بڑھانا ہوں گے'حالیہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد پر بھی تنازع جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہ بھجوانے کے فیصلے سے آئی سی سی کو آگاہ کر چکا ہے جس پر پی سی بی نے آئی سی سی کے ذریعے بھارت سے تحریری وضاحت کا کہا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ کا باقاعدہ آغاز 19 فروری سے ہو گا اور یہ ایونٹ نو مارچ تک جاری رہے گا۔
چیمپئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپئن پاکستان ہے اور 2017 میں آخری مرتبہ کھیلے جانے والے اس ایونٹ کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو شکست دی تھی۔