افغانستان سے شکست کے بعد انگلش کپتان پر قیادت چھوڑنے کا دباؤ

  • بٹلر ٹیم کے اہم رکن ہیں لیکن قیادت کا بوجھ ان کے کاندھے پر ہونا ٹھیک نہیں: سابق انگلش کپتان ناصر حسین
  • آئی سی سی کے اتنے بڑے ایونٹ میں ناکامی کے بعد بٹلر کا ٹیم کی قیادت سے الگ ہوجانا ہی درست ہو گا: مائیکل ایتھرٹن
  • تمام آپشنز پر غور کر رہا ہوں اور مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل کچھ وقت درکار ہے: بٹلر

ویب ڈیسک _ چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان سے شکست کے بعد انگلش ٹیم کے کپتان جوس بٹلر نے کہا ہے کہ وہ ٹیم کی قیادت سے الگ ہونے کے بارے میں جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔

افغانستان سے شکست کے بعد انگلش کپتان پر قیادت چھوڑنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے جب کہ سابق انگلش کرکٹرز نے بھی بٹلر کو کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

بدھ کو قذافی اسٹیڈیم میں افغانستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آٹھ رنز سے شکست دی تھی جس کے بعد انگلش ٹیم ایونٹ سے باہر ہو گئی ہے۔

اس سے قبل چیمپئنز ٹرافی کے چوتھے میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 351 رنز بنانے کے باوجود پانچ وکٹوں سے باآسانی شکست دی تھی۔

ایونٹ کے ابتدائی دونوں میچز میں شکست کے بعد انگلش ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئی ہے۔

سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے اسکائی اسپورٹس پر بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بٹلر ٹیم کے اہم رکن ہیں لیکن قیادت کا بوجھ ان کے کاندھے پر ہونا ٹھیک نہیں۔

انگلینڈ کے سابق کرکٹر مائیکل ایتھرٹن کا بھی کہنا ہے کہ آئی سی سی کے اتنے بڑے ایونٹ میں ناکامی کے بعد بٹلر کا ٹیم کی قیادت سے الگ ہوجانا ہی درست ہو گا۔

تاہم جوس بٹلر کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔

افغانستان سے شکست اور ایونٹ سے باہر ہونے سے متعلق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بٹلر نے کہا کہ مستقبل کے فیصلے سے متعلق آپ پہلے لوگ نہیں ہوں گے جن سے میں اس بارے میں بات کروں گا۔

ان کے بقول، وہ تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں اور اس کے لیے کچھ وقت لیں گے کہ کیا بہتر ہے۔

بٹلر نے کہا کہ ٹیم کے دیگر کھلاڑی تیار ہیں اور ان کی بھی اپنی رائے ہے۔

SEE ALSO: بھارت کے خلاف ناتجربہ کار اور نئے کھلاڑی دباؤ برداشت نہ کر سکے: ہیڈ کوچ

جوس بٹلر کی قیادت میں انگلش ٹیم کو 34 میں سے 22 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انگلش ٹیم کی شکست کے وقت بھی بٹلر ہی ٹیم کے کپتان تھے۔

انگلش ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے گروپ 'بی' میں شامل ہے اور اس کا آخری گروپ میچ یکم مارچ کو جنوبی افریقہ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول ہے۔

انگلش ٹیم پاکستان کے بعد ایونٹ سے باہر ہونے والی دوسری ٹیم ہے۔

پاکستان گروپ 'اے' میں شامل ہے اور اس گروپ سے بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں۔ گروپ 'اے' سے آسٹریلیا اب تک واحد ٹیم ہے جو سیمی فائنل میں پہنچی ہے۔

گروپ 'اے' سے جنوبی افریقہ اور افغانستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اپنا اگلا میچ جیتنا ہے۔ایونٹ میں افغان ٹیم جمعے کو آسٹریلیا جب کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم یکم مارچ کو انگلینڈ کے مدِ مقابل ہوگی۔