برما کی مقید رہنماء آنگ سان سوچی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے ان کی نظر بندی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ اپیل کی سماعت دارالحکومت میں ججوں کا ایک خصوصی پینل کرے گا لیکن اس کی تاریخ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ انھوں نے یہ تسلیم کیا کہ عدالت اس مقدمے کا فیصلہ سوچی کی نظربندی کے خاتمے کی تاریخ یعنی 13نومبر سے قبل نہیں سنائے گی، لیکن وکلاء کا کہنا تھا کہ وہ پھر بھی ان کی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔
حزب مخالف کی رہنماء سوچی کو گذشتہ برس اس وقت اپنی نظر بندی کی خلاف ورزی کرنے پر سزا سنائی گئی تھی جب انھوں نے ایک امریکی شخص کو رنگون میں واقع اپنی رہائش گاہ میں ٹھہرنے کی اجازت دی تھی۔ یہ شخص بن بلائے تیرتے ہوئے وہاں پہنچا تھا۔
سوچی کو تین سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی لیکن فوجی سربراہ جنرل تھان شوی نے رعایت دیتے ہوئے قید کو 18ماہ کی مزید نظربندی میں تبدیل کردیا تھا۔