عالمی مالیاتی اداروں میں برما کی مخالفت ترک کرنے کا امریکی فیصلہ

A museum guard displays a burnt ancient manuscript at the Ahmed Baba Institute, or Ahmed Baba Center for Documentation and Research, in Timbuktu, Mali. The majority of Timbuktu's ancient manuscripts appear to be safe and undamaged, experts said, rejecting some media reports of their widespread destruction.

امریکہ نے برما کی نئی سویلین حکومت کی جانب سے، جسے فوج کی حمایت حاصل ہے، جمہوری اصلاحات کی جانب ڈرامائی پیش رفت کے مد نظر اس ملک پر عائد اپنی پابندیوں میں سے ایک میں نرمی کردی ہے۔

پیر کو دیر گئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں برما کی مخالفت ترک کررہاہے۔

اس اقدام سے برما کے لیے عالمی مالیاتی اداروں ، مثال کے طورپر ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے امداد حاصل کرنا آسان ہوجائے گا۔

واشنگٹن نے کہاہے کہ برما کی حکومت کی حالیہ ڈرامائی اصلاحات سے ، جن میں حزب اختلاف کی راہنما آنگ ساں سوچی کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینا شامل ہے، اس کے بارے میں اچھا تاثر قائم ہوا ہے۔

برما کے الیکشن کمشن نے پیر کے روز نوبیل انعام یافتہ راہنما آنگ ساں سوچی کو، جواپریل میں پارلیمنٹ کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش مند ہیں، انہیں باضابطہ طورپر انتخابی امیدوار بننے کی اجازت دے دی ۔