’اعصابی گیس‘ حملہ، سابق روسی ایجنٹ اور بیٹی تشویشناک حالت میں اسپتال داخل

لندن

انسداد دہشت گردی سے وابستہ برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ سابق رسی ’ڈبل ایجنٹ‘ جنھیں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مارنے کا عہد کر کھا تھا، اُنھیں ’اعصابی گیس‘ کے ذریعے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بیان برطانوی حکومت کی اعلیٰ سطحی ’ایمرجنسی کمیٹی‘ کی جانب سے سامنے آیا ہے، جب بدھ کے روز ادارے کو ہونے والی تفتیش سے آگاہ کیا گیا، جس میں سرگئی اسکرپال اور اُن کی 33 برس کی بیٹی کو اعصاب مفلوج کرنے والی زہریلی گیس سے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔

نائب پولیس کمشنر، مارک رولی نے بتایا کہ ’’اِسے ’کیمیائی گیس‘ استعمال ہونے کے ایک بڑے واقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ والد اور بیٹی تشویش ناک حالت میں ہیں۔ رولی نے اُس مخصوص مواد کو شناخت نہیں کیا جس کا استعمال کیا گیا۔

برطانوی حکام کے مطابق، استعمال ہونے والا ’نَرو ایجنٹ‘ غیر معمولی قسم کا تھا، جسے، اُن کے بقول، ’’صرف کسی سرکاری تحویل والی لیباریٹری میں ہی تیار کیا جا سکتا ہے‘‘۔

اُن پر اتوار کے دِن سالسبری کے عام طور پر ایک پُرامن قصبے میں زہریلی گیس سے حملہ کیا گیا، جو قصبہ برطانیہ کے لیے اب سکیورٹی کے اعتبار سے خطرناک اور سفارتی بحران کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

قانون سازوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والے اِن حالیہ درجن بھر سے زائد مشتبہ ہلاکتوں کے بارے میں فوری تفتیش کی جائے، جن میں ممکنہ طور پر روسی انٹیلی جنس سروس ملوث ہے۔

چھیاسٹھ برس کے سرگئی اسکرپال اور اُن کی بیٹی، یولیا زندگی اور موت کی کشمکش سے گزر رہے ہیں، جنھیں ایک شاپنگ مال کے باہر بینچ پر بے ہوش پایا گیا۔

یہ دو روسی شہری اور ایک پولیس اہل کار اِس وقت ’شدید نگہداشت‘ کے شعبے میں داخل ہیں اور ’’بے ہوش ہیں‘‘۔ اہل کاروں نے یہ بات نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ’وائس آف امریکہ‘ کو بتائی۔

پولیس ’سی سی ٹی وی فٹیج‘ کا معائنہ کر رہی ہے اور چھان بین میں اُنھوں نے قریب موجود ایک مرد اور ایک خاتون پر دھیان مرکوز کر رکھا ہے۔