عراق کی فورسز نے الزام عائد کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجو موصل شہر کے قبضے کی لڑائی میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
اتوار کو عراق فوج کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ "داعش کے دہشت گرد ہماری فورسز کی پیش رفت کو روکنے کے لیے ایسے گولے استعمال کر رہے ہیں جو زہریلے کیمیائی مواد سے بھرے ہیں لیکن ان کا اثر محدود تھا۔"
عراقی حکام نے یہ تفصیل فراہم نہیں کی کہ کس قسم کی زہریلی گیس استعمال ہو رہی ہے اور ان کے بقول اس سے متاثر ہونے والوں کو معمولی زخم آئے۔
داعش کی طرف سے تاحال اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
موصل کا قبضہ داعش سے واگزار کروانے کے لیے عراق فورسز کی کارروائیاں چھٹے مہینے میں داخل ہو گئی ہیں۔
فورسز رواں سال کے اوائل میں مشرقی موصل کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا اور اب ان کی توجہ مغربی حصے بشمول شہر کے قدیم حصے میں واقع اہم النوری مسجد پر ہے۔
عراقی پولیس کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجو شہر کے قدیم حصے کی تنگ گلیوں میں مبینہ طور پر موٹرسائیکل سوار خودکش بمباروں کو استعمال کر رہے ہیں۔