ریو اولمپکس میں شریک، 40 سال سے زائد عمر کے کھلاڑی

آسٹریلوی ٹیم کی عمر رسیدہ کھلاڑی میری ہانا کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ ریو اولمپکس میں آسٹریلیا کی سب سے پرانی اولمپیئن ہیں جو پانچویں مرتبہ اولمپک مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں۔

سنہ 2016 کے اولمپک گیمز شروع ہو چکے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ شائقین کھیل اولمپک کے سپر اسٹارز مثلاً 19 سالہ امریکی خاتون تیراک 'کیٹ لیڈیکی' جس نے گیارہ مرتبہ ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے اور دنیا کے تیز ترین کھلاڑی 'یوسین بولٹ' جو تیسری مرتبہ اپنے اولمپک تمغوں کا دفاع کر رہے ہیں، کی پرفارمنس دیکھنے کے لیے بےقرار ہیں لیکن، دوسری طرف ریو اولمپکس میں تجربہ کار عمر رسیدہ کھلاڑی بھی ہیں جنھوں نے کھیلوں میں عمر کی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلے کا چیلنج قبول کیا ہے اور ریو اولمپکس میں اپنی عمدہ پرفارمنس سے شائقین کے دل جیتنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ پانچ پرانے اولمپیئن ہیں، جو برازیل میں ریو اولپمک کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

اکسٹھ سالہ آسٹریلوی گھڑ سوار میری ہانا

آسٹریلوی ٹیم کی سینیئر اور عمر رسیدہ کھلاڑی میری ہانا کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ ریو اولمپکس میں آسٹریلیا کی سب سے پرانی اولمپیئن بن گئی ہیں، جو پانچویں مرتبہ اولمپک کے گھڑ ریس مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں۔

آسٹریلوی گھڑ سوار میری ہانا

میری ہانا سے قبل یہ اعزاز آسٹریلوی گھڑ سوار بل روکرافٹ کے پاس تھا جنھوں نے 1960ء سے 1976ء کے درمیان پانچ اولمپک مقابلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی ہے۔

میری ہانا نے پہلی بار اٹلانٹا 1996ء اولمپکس مقابلے میں حصہ لیا تھا۔

اگر پرانے اولمپیئن کی تاریخ دیکھی جائے تو اندازا ہوتا ہے کہ پانچ ایک ایسا ہندسہ ہےجب کھلاڑیوں نے اولمپک سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن میری ہانا اپنے گھوڑے بوگی ووگی کے ساتھ سنئہ 2020ء میں ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی کر چکی ہیں۔

وہ دس اگست کو ریو اولمپکس میں گھڑ ریس کے ٹیم ایونٹ اور ذاتی ایونٹ میں حصہ لیں گی۔

52 سالہ امریکی گھڑ سوار فلپ ڈوٹن

امریکی گھڑ سوار فلپ ڈوٹن کی عمر 52 برس ہے اور وہ ریو اولمپکس میں اس سال امریکی ٹیم کے سب سے عمر رسیدہ اولمپک کھلاڑی ہیں۔

وہ ایک پرانے اولمپیئن ہیں جنھوں نے پچھلے پانچ اولمپک گھڑ ریس کے مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔

مریکی گھڑ سوار فلپ ڈوٹن

ڈوٹن آسٹریلیا کے ایک دیہی علاقے میں پلے بڑھے ہیں انھیں بچپن سے گھڑ سواری کا شوق تھا انھوں نے 1991ء میں گھڑ سواری کی تربیت حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا سے امریکہ ہجرت کی تھی۔ وہ تین مرتبہ اپنے آبائی ملک آسٹریلیا کی اولمپکس مقابلوں میں نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ 2006ء میں امریکی شہریت حاصل کرنے کے بعد انھوں نے پچھلے دو اولمپک مقابلوں میں امریکہ کی نمائندگی کی ہے۔

وہ 1996ء میں اٹلانٹا اولمپکس اور 2000ء میں سڈنی اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اکتالیس سالہ جمناسٹک کھلاڑی اقصانا کسفتنا

ازبکستان کی کھلاڑی اقصانا کسفتنا 41 سال کی عمر میں جمناسٹک کی کھلاڑی ہیں۔

وہ ناصرف ریو اولمپکس میں عمر رسیدہ جمناسٹک کھلاڑی کی حیثیت سے تاریخ رقم کرنے جا رہی ہیں بلکہ انھیں یہ اعزاز بھی حاصل ہوا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے ساتویں اولمپک مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں۔

ازبکستان کی جمناسٹک کی کھلاڑی اقصانا

سنئہ 2002ء میں ازبکستان سے جرمنی میں منتقل ہونے کے بعد انھوں نے بیجنگ اولمپکس میں جرمنی کی نمائندگی کی اور چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

ریو اولمپکس میں اقصانا کسفتنا اپنے آبائی ملک ازبکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں جہاں وہ اپنے سے آدھی عمر کی حریف کھلاڑیوں کو ٹکر دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

42 سالہ برطانوی میراتھن کی کھلاڑی جو پیوئے

پانچویں اولمپک مقابلے میں شرکت کے ساتھ 42 سالہ دوڑ کی کھلاڑی جو پیوئے کو برطانیہ کی پہلی کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہو جائے گا جبکہ وہ پانچ اولمپک گیمز میں مقابلہ کرنے والی برطانیہ کی پہلی ٹریک کی کھلاڑی بھی ہیں۔

سات برس کے بیٹے اور تین سالہ بیٹی کی والدہ ہیں۔

برطانوی دوڑ کی کھلاڑی جو پیوئے

12 اگست کو دس ہزار میٹر کی دوڑ کے مقابلے میں حصہ لینے والی جو پیوئے کو میراتھن کی عمر رسیدہ برطانوی کھلاڑی بننےکا اعزاز حاصل ہو جائےگا۔

پیوئے نے اگرچہ اولمپکس میں کوئی میڈل نہیں جیتا ہے لیکن انھیں پچھلے سال میونخ میں یورپین چیمپیئن شپ کے دوران دس ہزار میٹر دوڑ کے مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتنے والی معمر ترین کھلاڑی بننے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے۔

41 سالہ امریکی میراتھن کھلاڑی برنارڈ لاجات

ریو اولمپکس میں دوڑوں کے مقابلے میں حصہ لینے والے 41 سال برنارڈ لاجات امریکہ کے عمر رسیدہ کھلاڑی ہیں اور ٹریک اینڈ فیلڈ کی تاریخ میں امریکہ کے دوسرے معمر ترین کھلاڑی ہیں۔

کینیا میں پیدا ہونے والے ایتھلیٹ برنارڈ نے 2000ء اور 2004ء کے اولمپکس میں اپنے آبائی وطن کی نمائندگی کی تھی۔

امریکی کھلاڑی برنارڈ

امریکی شہریت حاصل کرنے کے بعد انھوں نے بیجنگ اولمپکس اور لندن اولمپکس میں امریکہ کی نمائندگی کی ہے جہاں انھوں نے چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔

انھوں نے ورلڈ چیمپیئن شپ اور اولمپکس مقابلوں میں تیرہ تمغے جیتے ہیں جن میں پانچ سونے کے تمغے شامل ہیں۔

برنارڈ لاجات ریو اولمپکس میں 17 اگست کو پانچ ہزار میٹر کی دوڑ کے مقابلے میں حصہ لیں گے۔