بالی ووڈ کی رنگین دنیا سے۔۔ کچھ نئی خبریں، کچھ نئی باتیں

بالی ووڈ کی دنیا بہت رنگین ہے۔ لوگ کسی سے ملیں تو خبریں جنم لیتی ہیں، نہ ملیں تو افواہیں گرم ہوتی ہیں۔ ایسی ہی کچھ نئی خبریں اور کچھ نئی باتیں ذیل میں ملاحظہ کیجئے

بالی ووڈ کی دنیا بہت رنگین ہے، جو ایک دفعہ یہاں آجائے وہ اس سے باہر آنے کا سوچتا بھی نہیں۔ یہاں ہر دن سہانا لگتا ہے۔ ہر رات رونقوں کی محفل سجتی ہے۔ نئے چہرے، نئے لوگ اور نئی فلمیں یہاں کی ’زندگی‘ کے لئے امرت دھارا ہیں۔

لوگ کسی سے ملیں تو خبریں جنم لیتی ہیں، نہ ملیں تو افواہیں گرم ہوتی ہیں۔ ایسی ہی کچھ نئی خبریں اور کچھ نئی باتیں ذیل میں ملاحظہ کیجئے ۔۔اور بالی ووڈ چاٹ کا مزا اٹھایئے:

سنجے دت کی فلموں میں واپسی، پہلی فلم ’بھومی‘

بالی ووڈ ایکٹرسنجے دت جیل سے رہائی ملنے کے بعد ایک مرتبہ پھر فلمی نگری کی رونقیں میں لوٹ آئے ہیں۔ ان کی ری اینٹری فلم’بھومی‘ سے ہورہی ہے۔

سنجے دت کے فینز خوشخبری نوٹ کرلیں کہ ’بھومی‘ کا پوسٹر بھی ریلیز ہو گیا ہے۔ لہذا اب کچھ ہی دن کی بات ہے جس کے بعد سنجے پھر سے پردہ سیمیں پر آپ کو ایکٹنگ کرتے نظر آئیں گے۔

ممبئی سے موصولہ میڈیا اطلاعات کے مطابق سنجے پچھلے سال جیل سے رہا ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے فلم نگری میں واپسی کے لیے کافی تگ ودود کی اور آخر کار ’بھومی ‘ سائن کر کے انہیں کامیابی مل ہی گئی۔

فلم '’’بھومی‘‘ان کی پچھلے چار سال کے دوران ریلیز ہونے والی پہلی فلم ہو گی۔ فلم کے ڈائریکٹر اومنگ کمار ہیں جبکہ ادیتی راؤ حیدری ان کے ساتھ مرکزی کردار میں نظر آئیں گی۔ دیگر کاسٹ میں شامل ہوں گے سدھانت گپتا اور سنی لیون ۔ ۔۔فلم 22ستمبر کو سنیما گھروںکی زینت بنے گی۔

فلم ’لکھنؤسینٹرل‘۔۔ ابھی سے ہے جس کا شدت سے انتظار

پچھلے ہفتے ہی فرحان اختر نے لکھنو سینٹرل کا نیا ٹیزر جاری کیا تو سوشل میڈیا پر اسے دیکھنے والوں کی تعداد سنگل سے ڈبل اور پھر ٹرپل ہوگئی۔ وجہ۔۔؟؟

وجہ تھی فلم کا جاندار ٹیزر۔ فرحان ان دنوں مختلف طریقوں سے فلم کی پروموشن میں لگے ہیں۔ کچھ روز پہلے ہی انہوں نے لکھنؤ سینٹرل جیل کا دورہ کیا تھا۔ وہ اس لئے کہ فلم اسی جیل کے ایک قیدی کے گرد گھومتی ہے جو بننا تو چاہتا تھا سنگر مگر قسمت اسے کہیں اور لے گئی۔

جیل پہنچ کر بھی اس کا گانے کا شوق ختم نہیں ہوتا اور وہ دوسرے قیدیوں کے ساتھ ملکر ایک میوزک بینڈ تیا رکرتا ہے۔

رنجیت تیواری نے فلم کی ڈائریکشن دی ہیں۔ فرحان اختر کے ساتھ ساتھ فلم میں رونت رائے، دیپک ڈوبریال اور دیگر شامل ہیں۔’ لکھنؤسینٹرل ‘ بھی ستمبر میں ریلیز ہوگی ۔

شاہ رخ خان کی ’جب ہیری میٹ سیجل ‘، ریلیزکی تاریخ تبدیل

سال کی درمیانی مدت آتے ہی بڑی کاسٹ اور بڑے بینر کی فلموں میں مقابلے کی فضاء پیدا ہو گئی ہے۔ اگست اور ستمبر کے مہینوں کو ہی لے لیجئے ان میں آگے پیچھے کئی بڑی فلمیں ریلیز کے لئے تیار ہیں اور ان کی تاریخیں بھی تقریباً طے ہیں ماسوائے ایک تبدیلی کے۔

یہ تبدیلی ہوئی ہے کنگ خان کی فلم ’جب ہیری میٹ سیجل‘ کی ریلیز کی تاریخ میں۔ وجہ یہ ہے کہ گیارہ اگست کو ہی اکشے کمار کی فلم ’ ٹوائلٹ ایک پریم کتھا‘ ریلیز ہونی ہے۔

ان دونوں فلمیں کی دل و جان سے پروموشن کی گئی ہے اور آپسی تصادم کو روکنے کے لئے شاہ رخ خان نے تاریخ تبدیلی کر لی۔ اب ان کی فلم چار اگست کو ریلیز ہو گی۔

فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ دوبڑی فلمیں ایک ہی دن ریلیز کر دی جائیں تو اس سے دونوں فلموں کا بزنس متاثر ہوتا ہے جیسا کہ شاہ رخ کی پچھلی فلم ’رئیس‘ اور رہتک روشن کی فلم ’ کابل‘ کی ریلیز کے وقت ہوا۔ دونوں فلمیں ایک ہی تاریخ پر ریلیز ہوئیں اور بزنس ڈیوائیڈ ہوا سو ہوا ہی بڑے اسٹارز بھی فلموں کو ناکامی سے نہیں روک سکے۔

اکشرا کے تبدیلی مذہب کی افواہیں وائرل

سوشل میڈیا پر صرف ویڈیوکلپس ہی وائرل نہیں ہوتے بلکہ خبریں اور افواہیں بھی اس بری طرح سے وائرل ہوتی ہیں کہ جھوٹ پر سچ کا گماں ہوتا ہے۔ بسا اوقات سچ بھی جھوٹ ہی لگنے لگتا ہے۔ ایسا ہی ہوا کمل حسن کی بیٹی سے متعلق اڑنے والی ایک افواہ کے وقت۔

کمل حسن خود کو لادین کہلوانا پسند کرتے ہیں اور ایتھیسٹ کے طور پر ہی مشہور ہیں لیکن ان کی اکشرا کے حوالے سے حال ہی میں سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیل گئی کہ اکشرا ہندو مت چھوڑ کر بدھ ازم اختیار کر چکی ہیں۔

ان افواہوں پر خود کمل حسن بھی چکرا گئے اور انہوں نے فوری طور پر بیٹی سے اس کی وضاحت طلب کرلی۔ یہ وضاحت بھی انہوں نے ٹوئیٹر پر طلب کی۔

انھوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے بیٹی کے نام پیغام دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ’بیٹی تم نے مذہب تبدیل کرلیا اور کسی کو بتایا بھی نہیں؟ لیکن تم نے جو بھی مذہب اختیار کیا ہے میں اس میں تمہارے ساتھ ہوں، ہمیشہ خوش رہو۔ تمہارا باپو‘

والد کے کئے سوال پر اکشرا کی جانب سے جوابی پیغام یہ آیا ’نہیں باپو میں ابھی تک ایتھیسٹ یعنی لادین ہی ہوں لیکن میں نے بدھ ازم کا بہت گہرائی سے مطالعہ کیا ہے ۔عین ممکن ہے کہ بہت جلد بدھ ازم اختیا ر کرلوں۔‘‘