بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سابق ترجمان نوپور شرما کے پیغمبرِ اسلام سے متعلق متنازع بیان کے خلاف جہاں احتجاج کیا جا رہا ہے وہیں بالی وڈ شخصیات کی جانب سے بھی ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔
نوپور شرما نے 28 مئی کو ایک مقامی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پیغمبرِ اسلام سے متعلق متنازع بیان دیا تھا۔ نوپور شرما کے علاوہ بی جے پی دہلی کے میڈیا چیف نوین جندل نے بھی پیغمبرِ اسلام سے متعلق ایک متنازع ٹوئٹ کیا تھا جسے جندل نے ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
بعدازاں مقامی مسلم تنظیموں اور خلیجی ملکوں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد بی جے پی نے پانچ جون کو نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی جب کہ نوین جندل کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
نوپور شرما نے پانچ جون کو ٹوئٹر پر ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا کسی کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔
نوپور کے اس بیان پر بالی وڈ اداکار فرحان اختر نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جبراً معافی دل سے نہیں ہوتی۔"
A forced apology is never from the heart.
— Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) June 5, 2022
بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے نوپور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "امید ہے آپ اپنی غیر ذمہ داری کی وجہ سے جنم لینے والے اس تنازع سے لطف اندوز ہو رہی ہوں گی۔"
Oh hey @NupurSharmaBJP @navikakumar @TimesNow !Hope you are celebrating the international shame your hate filled rabble rousing has brought India! 🙏🏽✨ https://t.co/HkSF2GWMal
— Swara Bhasker (@ReallySwara) June 6, 2022
سوارا بھاسکر نے کہا آپ کے چاہنے والوں کو آج دنیا کے سامنے شرمندگی کا سامنا ہے اور بھارت بھی اس شرمندگی کا حصہ بن گیا ہے۔
معروف بھارتی گلوکار اور موسیقار وشال ددلانی نے کہا کہ کیا کسی کو احساس ہے کہ اس مشکل معاشی وقت میں نوپور، نوین اور نویکا کے بیانات سے بھارت کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔I wonder if idiot twitter-bhakts realise the damage that this Nupur/Naveen/Navika troika has caused India at such a sensitive economic time.The MEA must be wholeheartedly hoping that bhakts & idiot-spokespeople shut up & let them try to calm the waters. I hope sense prevails.
— VISHAL DADLANI (@VishalDadlani) June 5, 2022
بھارتی اداکار اور فلم ناقد کمال آر خان کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کو ایسے تمام صحافی اور رہنماؤں کو اپنے ملک آنے پر پابندی لگا دینی چاہیے جو مسلمانوں کے خلاف نفرت کا پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص غلط کام کر رہا ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہیے نہ کہ پوری کمیونٹی کو نشانہ بنانا چاہیے۔
Arab world should ban all such journalists and leaders from entering in their countries, who do spread hate against Muslims. If someone is doing wrong then file case against him. But don’t target entire community. And if all Muslims are bad then stop ur business with them.
— KRK (@kamaalrkhan) June 5, 2022
کمال آر خان نے یہ بھی کہا کہ اگر تمام مسلمان بُرے ہیں تو ان کے ساتھ کاروبار ہی نہ کریں۔
بالی وڈ شخصیات کے علاوہ اس معاملے پر پاکستانی اداکار فیصل قریشی کی جانب سے بھی ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے۔
فیصل قریشی نے پیر کو جاری پیغام میں کہا کہ "اس وقت جو مسئلہ چل رہا ہے جس پر سب کو بات کرنی چاہیے اس پر سب خاموش کیوں ہیں؟"
انہوں نے کہا کہ وہ سب سے درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ سب اس بارے میں بات کریں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں کیوں کہ اب پانی سر سے گزر چکا ہے۔