ویب ڈیسک۔ امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کیا ہے اور انہیں بطور وزیرخارجہ ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارک باد دی ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیریٹری بلنکن نے افغانستان میں استحکا م اور دہشتگردی کے خلاف لڑنے میں امریکہ اور پاکستان کے پختہ عزم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تجارت، سرمایہ کاری، موسمیاتی تغیر، توانائی، صحت اور تعلیم پر جاری تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی بلاول بھٹو سے ٹیلی فونک گفتگو کو ایک ٹویٹ میں بیان کیا ہے۔
Spoke with Foreign Minister @BBhuttoZardari today. This year marks the 75th anniversary of U.S.-Pakistani relations, and we%27re committed to strengthening our relationship and our cooperation on Afghan stability, combatting terrorism, and expanding commerce #PakUSAt75
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) May 6, 2022
پاکستان کے نئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں انٹونی بلنکن کی طرف سے ٹیلی فون کال کی تصدیق کی ہے اور اس ٹویٹ میں امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے نیک خواہشات کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ وزارت خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر (اینٹنی بلنکن کی طرف سے) پر جوش مبارکباد پر شکر گزار ہیں۔
Received call from @SecBlinken grateful for warm felicitations on my assumption of office. Exchanged views on:-Strengthening mutually beneficial, broadbased relationship-Promotion of peace,development & security-Agreed engagement with mutual respect is the way forward 🇺🇸🤝🇵🇰
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) May 6, 2022
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں رہنماوں نے باہمی مفاد اور احترم پر مبنی وسیع تر تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا، اور امن، ترقی اور سیکیورٹی کے امور پر مل کر آگے کی راہیں تلاش کرنے پر گفتگو کی۔
امریکہ سیکیورٹی معاملات پر کیسے تعلقات چاہتا ہے؟
امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز بھی کہا گیا تھا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کا خواہش مند ہے۔
محکمہ خارجہ نے وائس آف امریکہ کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ماضی کی طرح پاکستان اور امریکہ کے درمیان اب بھی دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں کسی قسم کے تعاون کی توقع کی جا سکتی ہے؟ ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر نے تحریری جواب میں بتایا تھا کہ، ’’ ہم انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے خواہاں ہیں اور تمام عسکریت پسندوں اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز، مستقل کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔ ہم دونوں ممالک دہشت گردی کی لعنت سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ہم علاقائی اور عالمی دہشت گردی کے تمام خطرات کو ختم کرنے کے لیے تعاون پر مبنی کوششوں کے خواہاں ہیں۔''
Your browser doesn’t support HTML5
پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے بارے میں محکمہ خارنہ نے مزید بتایا کہ' ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورہميں باہمی دلچسپی کے شعبوں جیسا کہ انسداد دہشت گردی اور سرحدی سلامتی کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔''
بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں اتحادی جماعتوں کی حکومت کی تشکیل کے بعد 27 اپریل کو ملک کے کم عمر ترین وزیر خارجہ کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ اس سے قبل یہ اعزاز کسی اور کو نہیں بلکہ بلاول بھٹو کے نانا، سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو حاصل تھا۔
بلاول بھٹو نے جب وزیر خارجہ کے طور پر حلف اٹھایا تو ان کی عمر اس وقت 33 سال، 7 ماہ اور 6 دن تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ اس سال آپس کے تعلقات کی 75ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اور امریکہ اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا خواہشمندہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کے وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو زرداری کو 18 مئی کو نیویارک میں گلوبل فوڈ سکیورٹی پر ہونے والے وزارتی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔ اسی طرح وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان کو اس ماہ کووڈ نائنٹین پر منعقد ہونے والے دوسرے عالمی اجلاس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔ یہ اجلاس ورچول ہو گا۔