|
ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ان متعدد ارب پتی افراد میں سے ایک ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کی تقریبِ حلف برداری میں شریک ہوں گے۔
ٹیسلا کے سی ای او مسک نے ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور جریدے فوربس کے مطابق انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
ایلون مسک ٹرمپ کی حکومت میں ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے محکمے کی سربراہی کریں گے اور ٹیک انٹرپرینیور وویک رامسوامی اس محکمے میں ان کے ساتھ ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق تقریبِ حلف برداری میں ایلون مسک کی نشست دیگر امیر ترین افراد ایمیزون کے مالک جیف بیزوس اور 'میٹا' کے سی ای او مارک زگر برگ کے ساتھ ہو گی۔
امریکہ میں صدر کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے غیر ملکی رہنماؤں کو دعوت دینے کی روایت نہیں ہے البتہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ایسے رہنماؤں کو مدعو کیا ہے۔
'بلومبرگ' کے مطابق ارجنٹائن کے صدر ہاویئر ملے کی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔ ہاویئر ملے نومبر میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ان سے ملاقات کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما تھے۔
ٹرمپ نے چین کے صدر شی جن پنگ کو بھی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ چینی صدر تقریب میں شرکت کے لیے اپنے ایک ایلچی کو بھیجیں گے۔
انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی اٹلی کی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی کو بھی حلف برداری کا دعوت نامہ دیا گیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتیں کہ ان کی مصروفیات انہیں تقریب میں شرکت کی اجازت دیں گی یا نہیں۔
نئے آنے والے صدر کی تقریبِ حلف برداری میں اس وقت موجود تمام سابق صدور کی شرکت کی بھی دیرینہ روایت ہے۔ سبک دوش ہونے والے صدر جو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن بھی پیر کو ہونے والی تقریب میں شریک ہوں گے۔
چار سال قبل جب بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری ہوئی تھی تو الیکشن میں ہارنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس میں شرکت نہیں کی تھی کیوں کہ وہ اس بات پر اصرار کرتے تھے کہ انہیں انتخابات میں شکست نہیں ہوئی۔
سابق صدور براک اوباما، جارج بش اور بل کلنٹن بھی ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں شریک ہوں گے۔ بش کے ساتھ ان کی اہلیہ لارا بش اور کلنٹن اپنی اہلیہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ اس تقریب میں آئیں گے۔
سابق صدر براک اوباما اور مشیل اوباما کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’’سابق خاتونِ اول مشیل اوباما تقریبِ حلف برداری میں شریک نہیں ہوں گی۔‘‘
حالیہ ہفتوں میں یہ دوسرا موقع ہو گا جب مشیل اوباما کسی عوامی تقریب میں اوباما کے ساتھ نظر نہیں آئیں گی۔
اس سے قبل مشیل اوباما صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات میں بھی شریک نہیں ہو سکی تھیں۔
ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں نائب صدر کاملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگلس ایمہوف کی شرکت بھی متوقع ہے۔
کاملا ہیرس نومبر 2024 میں ہونےو الے صدارتی الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کی مدمقابل امیدوار تھیں۔