بائیڈن کا 'فیڈرل اسٹوڈنٹ لون' معاف کرنے کا منصوبہ

فائل فوٹو

امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے 'فیڈرل اسٹوڈنٹ لون' کی واپسی میں بڑی تبدیلیاں لانے کے فیصلے سے بہت سے نوجوانوں کو آسانیاں میسر ہوں گی۔

پیو ریسرچ کے مطابق 30 سال سے کم عمر ہر تیسرا امریکی نوجوان طالب علم مقروض ہے۔ "انسٹی ٹیوٹ آف کالج ایکسیس اینڈ سکسیس" کے مطابق 2018 میں اس قرض کا اوسطاً بار 29 ہزار 200 ڈالر کے لگ بھگ تھا۔

پیو ریسرچ کے مطابق جو افراد 'اسٹوڈنٹ لون' کے مقروض ہیں، ان میں سے اکثر مالی مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔

وفاقی سٹوڈنٹ ایڈ کے مطابق اس وقت تقریباً پانچ کروڑ افراد 15 کھرب ڈالر کے مقروض ہیں۔ "بروکنگز انسٹی ٹیوٹ" کے مطابق حکومت ان نوجوانوں کو، جن کو والدین کی طرف سے مالی امداد دی جاتی ہے، زیادہ سے زیادہ 31 ہزار ڈالر قرضہ فراہم کیا جاتا ہے اور جو نوجوان خود انحصار ہوتے ہیں، انہیں 57 ہزار 5 سو تک قرضہ فراہم کیا جاتا ہے۔

بروکنگز انٹسی ٹیوٹ کے مطابق جن نوجوانوں کا قرضہ اس سے زیادہ ہوتا ہے انہوں نے عموماً گریجویٹ ڈگری کے لیے قرضہ لیا ہوتا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے مطابق یہ یاد رکھنا چاہیے کہ سب کو ایک سے قرض کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اکثر نوجوان جب کالج ختم کرتے ہیں تو ان پر قلیل یا کوئی قرض نہیں ہوتا۔ 30 فیصد نوجوان تعلیم ختم کرنے کے بعد بھی مقروض نہیں ہوتے اور 25 فیصد نوجوانوں پر تعلیم کے اختتام پر 20 ہزار ڈالر سے کم قرضہ ہوتا ہے۔

فائل فوٹو

جنوری 2020 کی بروکنگز کی رپورٹ کے مطابق صرف 6 فیصد ایسے نوجوان ہیں، جن پر تعلیم ختم کرنے کے بعد ایک لاکھ ڈالر سے زائدکا قرض ہوتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق تمام سٹوڈنٹ لون کا ایک تہائی ایسے قرض خواہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

بائیڈن کے منصوبے کے مطابق ایسے افراد جو 25 ہزار ڈالر سالانہ سے کم کماتے ہیں، انہیں سٹوڈنٹ لون کی ادائیگیاں نہیں کرنے پڑیں گی اور ان ہر سود بھی نہیں ہو گا۔

جو لوگ اس آمدن سے زیادہ کماتے ہیں، انہیں اپنے ٹیکس اور بنیادی ضرورتوں کے بعد بچ جانے والی آمدن کا 5 فیصد سٹوڈنٹ لون میں دینا ہوگا۔ 20 سال تک مسلسل ادائیگی کے بعد ان افراد کا باقی بچ جانے والا قرضہ معاف کر دیا جائے گا۔

بائیڈن کے منصوبے میں یونیورسٹیوں کو بھی سستا بنانا شامل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ان کے منصوبے کے مطابق ایسے نوجوان، جن کے خاندان کی آمدن ایک سال میں 1 لاکھ 25 ہزار سے کم ہو گی، ان کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم مفت ہو گی۔

ڈیموکریٹ سینیٹرز الزبتھ وارن اور چک شمر نے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام نوجوانوں کے سٹوڈنٹ لون میں سے 50 ہزار ڈالر معاف کر دیں۔ ان کے مطابق ایسا کرنے سے لاکھوں نوجوانوں کی زندگیوں میں آسانی ہو گی۔