امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس نے اپنی کمیونی کیشن ٹیم میں تمام عہدوں کے لیے خواتین کو نامزد کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے کمیونی کیشن ڈائریکٹر کے لیے کیٹ بیڈنگفیلڈ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ وہ جو بائیڈن اور کاملا ہیرس کی انتخابی مہم کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
اس سے قبل وہ سابق صدر براک اوباما کے دور میں نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بھی رکھتی ہیں۔
مہاجرین کے لیے خصوصی طور پر آواز بلند کرنے والی تنظیم 'امریکہ وائس' کے لیے بطور ڈپٹی ڈائریکٹر خدمات انجام دینی والی ہلی ٹوبر کو کیٹ بیڈنگفیلڈ کا نائب نامزد کیا گیا ہے۔
کیٹ بیڈنگفیلڈ نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جوبائیڈن کی ٹیم میں بطور وائٹ ہاؤس کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر خدمات انجام دینا اُن کے لیے فخر کی بات ہو گا۔
بائیڈن کے انتقالِ اقتدار کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق نومنتخب صدر کا کہنا ہے کہ امریکی عوام سے براہِ راست رابطے میں رہنا اور اُنہیں درست معلومات فراہم کرنا صدر کی ایک اہم ذمے داری ہے اور ان کی ٹیم وائٹ ہاؤس اور امریکی عوام سے رابطے میں رہنے کی ذمے داری بہتر طریقے سے انجام دے گی۔
امریکہ کے نومنتخب صدر اور نائب صدر کی کمیونی کیشن ٹیم میں شامل تمام خواتین تجربہ کار ہیں۔
ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر ایشلے ایٹنی کو کاملا ہیرس کی کمیونی ڈائریکٹر نامزد کیا گیا ہے۔
سیمون سینڈرز نائب صدر کاملا ہیرس کی سینئر مشیر اور مرکزی ترجمان کی حیثیت سے کام کریں گی۔ اس سے قبل وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل سینیٹر برنی سینڈر کی انتخابی مہم میں ان کے لیے کام کر چکی ہیں۔
SEE ALSO: نامزدگیوں کا اعلان، بائیڈن کی ٹیم میں کون کون شامل ہے؟جین ساکی کا انتخاب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے لیے کیا گیا ہے۔ وہ براک اوباما کے دور میں کمیونی کیشن کے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں جب کہ سیاسی تجزیہ کار کیرن جین پیری بطور نائب جین ساکی کے ساتھ کام کریں گی۔
امریکہ میں انتقالِ اقتدار کے متعلقہ محکمے نے گزشتہ ہفتے بائیڈن کی باضابطہ طور پر کامیابی تسلیم کی تھی جس کے بعد نومنتخب صدر نے باقاعدہ طور ہر ٹرانسیشن کا عمل شروع کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ جو بائیڈن کی کابینہ میں وزیر خارجہ، وزیرِ تجارت اور نیشنل سیکیورٹی ٹیم کے لیے نام سامنے آ چکے ہیں۔
اینٹنی بلنکن کو وزیرِ خارجہ، الحاندرو مایورکاس کو وزیرِ داخلہ، جیوک سولیون کو مشیر برائے قومی سلامتی اور ایورل ہینز کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر نامزد کیا گیا ہے۔