خودکش اور بم حملوں میں اہلکاروں سمیت 14 افراد ہلاک

(فائل فوٹو)

بم دھماکوں اور خودکش بمباروں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکاروں اور طالبان مخالف امن کمیٹی کے سات رضا کاروں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستان کے شمال مغرب میں جمعرات کو بم دھماکوں اور خودکش بمباروں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار اور طالبان مخالف امن کمیٹی کے سات رضا کاروں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے۔

جب کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں خودکش بمباروں سمیت چھ عسکریت پسند بھی مارے گیے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے دو اضلاع ہنگو اور بنوں میں خودکش بمباروں کی کارروائی کے علاوہ قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں سڑک میں نصب بم کے دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

ہنگو میں سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر خودکش کار بم دھماکے میں تین اہلکاروں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

اس سے قبل قبائلی علاقے اورکزئی میں طالبان مخالف امن کمیٹی کے ارکان کی ایک گاڑی کو ستنزئی کے علاقے میں ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا۔

قبائلی ذرائع کے مطابق یہ لوگ ایک جرگے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ اُنھیں نشانہ بنایا گیا۔

واقعے میں نو افراد زخمی بھی ہوئے۔

اس سے قبل خیبر پختو نخواہ میں ایف آر (فرنٹیئر ریجن) بنوں میں پولیس حکام نے بتایا کہ شدت پسندوں نے میریان پولیس تھانے پر حملہ کیا تاہم جوابی کارروائی کرکے حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔

شدت پسندوں میں سے تین نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا جب کہ دو پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

کارروائی میں ایک اہلکار زخمی بھی ہوا۔ حملے میں پولیس تھانے کی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

اس سے قبل بھی بنوں میں شدت پسند پولیس اسٹیشن اور دیگر سکیورٹی تنصیبات پر حملے کرتے رہے ہیں۔