بنگلہ دیش کی اعلیٰ ترین عدالت نے مسلمانوں کی شادی کے موقع پر جاری کیے جانے والے سرٹیفکٹ (نکاح نامے) سے 'کنواری' کا لفظ حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں حکومت کو حکم دیا ہے کہ آئندہ سے شادی کے سرٹیفکٹ میں کنواری کی بجائے غیر شادی شدہ کا لفظ لکھا جائے۔
خواتین کے حقوق کے گروپس ’ کنواری ‘ کے لفظ کو شرمناک اور امتیازی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ایک عرصے سے مہم چلا رہے تھے۔ انہوں نے کنواری کے لفظ کو نکاح نامے سے خارج کرانے کے لیے 2014 میں اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔
جنوبی ایشیا کی مسلم کمیونٹی کے شادی کے قانون کے تحت دلہن کو نکاح کے وقت سرٹیفکٹ میں دیے گئے تین انتخابات یعنی کنواری، مطلقہ یا بیوہ میں سے ایک پر نشان لگانا ہوتا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کنواری کے لفظ کو ’ غیر شادی شدہ ‘ کے ساتھ تبدیل کر دیا جائے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ میں اٹارنی جنرل امیت تعلق دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عدالت نے یہ تاریخی مختصر حکم نامہ اتوار کو جاری کیا ہے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اکتوبر میں عدالت کا مکمل فیصلہ جاری ہو جائے گا اور اس کے ساتھ ہی نکاح نامے میں یہ تبدیلی کر دی جائے گی۔
خواتین کے حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ کنواری کا لفظ نکاح نامے میں 1961 سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ لفظ شرمناک اور امتیازی ہے اور یہ لفظ شادی کرنے والی خاتون کی پرائیویسی کی نفی ہے۔
بنگلہ دیش دنیا کا تیسرا بڑا مسلم اکثریتی ملک ہے۔ اس کی آبادی 17 کروڑ کے لگ بھگ ہے جس میں سے مسلمانوں کا تناسب تقریباً 90 فی صد ہے۔