بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد طلب کرلی

فائل فوٹو۔

  • شیخ حسینہ کے خلاف مظاہروں میں ان کی حکومت میں ہونے والے مظاہروں میں سینکڑوں ہلاکتوں سے متعلق خصوصی ٹربیونل سماعت کر رہا ہے۔
  • پراسیکیوٹر کے مطابق ٹربیونل کی ہدایات پر پولیس چیف نے انٹر پول کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔
  • ٹربیونل نے عالمی ادارے سے شیخ حسینہ کی گرفتار میں مدد کرنے کے لیے رجوع کرنے کی ہدایت دی تھی۔

بنگلہ دیش کے ایک خصوصی ٹربیونل نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے مدد حاصل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

شیخ حسینہ کے خلاف ہونے والے احتجاج میں سینکڑوں مظاہرین کی ہلاکت سے متعلق ایک معاملے پر منگل کو ہونے والی سماعت کرنے والے ٹربیونل نے انٹرپول سے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کیا جائے۔

شیخ حسینہ رواں برس پانچ اگست کو اپنے خلاف ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کے بعد اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔

آٹھ اگست کو نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی سربراہی سنبھال لی تھی اور بعدازاں انہوں نے ایک ٹربیونل تشکیل دیا تھا۔

اس سے قبل پاکستان کے خلاف 1971 میں بنگلہ دیش آزادی کی جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے لیے بھی ٹربیونل بنایا گیا تھا۔

شیخ حسینہ اور ان کی حکومت میں شامل کئی عہدے داروں پر سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں، مظاہرین پر تشدد اور ہلاکت سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سنگین الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔

ٹربیونل میں پیش ہونے والے ایک پراسیکیوٹر بی ایم سلطان محمود نے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا ہے کہ پولیس چیف نے فرانس میں قائم بین الاقوامی تنظیم انٹرپول کو شیخ حسینہ کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے کے لیے مراسلہ لکھ دیا ہے۔

محمد یونس کی سربراہی میں قائم ہونے والی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ وہ شیخ حسینہ کے خلاف مقدمات چلائے گی اور بھارت سے ان کی حوالگی کی کوشش کرے گی۔

اس خبر کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔