آذربائیجان کی حکومت نے دارالحکومت باکو میں واقع امریکی اور اسرائیلی سفارت خانوں پر حملے کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے جسے حکام کے بقول ایران کی حمایت حاصل تھی۔
آذربائیجان کی وزارتِ قومی سلامتی کی جانب سے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق سازش سے منسلک افراد کو جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے 22 آذربائیجانی باشندوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گرفتار شدگان کے مبینہ طور پر ایرانی فوجی دستے 'پاسدارانِ انقلاب' سے رابطے تھے۔ بیان کے مطابق دارالحکومت میں واقع دیگر مغربی ممالک کے سفارت خانے اور عمارات بھی مجوزہ حملوں کا نشانہ بن سکتی تھیں۔
گرفتاریوں کا اعلان آذربائیجان کے وزیرِ دفاع سفر ابی ییف کے دو روزہ دورہ تہران کے بعد کیا گیا ہے جس کے دوران میں انہوں نے منگل کو ایران کے صدر محمود احمدی نژاد سے بھی ملاقات کی تھی۔
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات میں ایرانی صدر نے امید ظاہر کی تھی کہ "تہران اور باکو کے تعلقات کبھی خراب نہیں ہوں گے"۔
آذربائیجان کے وزیرِ دفاع نے دورہ تہران کے دوران میں ایرانی حکام کا یقین دلایا تھا کہ ان کا ملک ایران پر حملے کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے گا۔