|
ویب ڈیسک — امریکہ کے شہر نیو یارک میں چڑیا گھروں کےانتظامات چلانے والے ادارے نے ہلاک ہونے والے کم سے کم تین اور ممکنہ طور پر 15 تک پرندوں کے فلو سے متاثر ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کا کہنا ہے کہ کوئنز چڑیا گھر میں تین بطخیں وائرس کے سبب ہلاک ہوئیں جبکہ ادارے کے مطابق برونکس چڑیا گھر میں ہلاک ہونے والی تین بطخوں اور نو جنگلی پرندوں کی لیب ٹیسٹ رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے پرندے اویویئن فلو یا پرندوں میں پھیلنے والے زکام سے متاثر تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ادارے نے بتایا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران احتیاطی طور پر کمزور پرندوں کو پارکس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل جمعے کو ریاست نیو یارک کے عہدے داروں نے برونکس، بروکلن اور کوئنز چڑیا گھروں میں وائرس کی تشخیص کے بعد شہروں میں واقع پرندوں کی مارکیٹس ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ میں انڈے کیوں نایاب ہو گئے؟
ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوکل کا کہنا ہے کہ فی الحال صحت عامہ کو فوری خطرہ لاحق نہیں ہے اور احتیاطی طور پر حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ ایویئن زکام سے امریکہ میں کئی فارم متاثر ہوئے ہیں جس کے باعث ہزاروں پرندوں تلف کیا جاچکا ہے۔
بڑے پیمانے پر پرندوں کو تلف کرنے کی وجہ سے امریکہ میں انڈوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں بیماریوں کی روک تھام کے ادارے سینٹر فور ڈیزیز اینڈ کنٹرول اینڈ پروینشن (سی ڈی سی ) کا کہنا ہے کہ وائرس سے عوام کو کم درجے کا خطرہ ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق امریکہ میں انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کے 67 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے کوئی کیس بھی نیو یارک سے رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے لیے ایسوسی ایٹڈ پریس سے معلومات لی گئی ہیں۔