کشمیر: برف باری، تودے گرنے سے 10 افراد ہلاک

فائل

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ وادی میں اس سال مارچ کے مہینے میں غیر متوقع طور پر شدید برف باری ہوئی ہے
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں غیر متوقع طورپر شدید برف باری کے باعث ہونے والے حادثات میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق برف اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث دو بھارتی فوجی کارگل سیکٹر میں جب کہ 'لائن آف کنٹرول' کے نزدیک کام کرنے والے تین نیپالی مزدور ہلاک ہوئے۔

جنوبی کلگام اور شوپیاں کے علاقوں میں بھی برف کے وزن کے باعث مکانوں کی چھتیں گرنے کےنتیجےمیں پانچ عام شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے والے علاقوں سے درجنوں خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

بھارتی کشمیر کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال مارچ کے مہینے میں غیر متوقع طور پر شدید برف باری ہوئی ہے اور گزشتہ تین روز کے دوران وادی میں دو فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔

برف باری کے باعث بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی اور رابطوں کا نظام متاثر ہوا ہے اور وادی کے کئی علاقوں کا رابطہ باقی ہندوستان سے منقطع ہوگیا ہے۔

ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کو بتایا ہے کہ کئی علاقوں میں برف اور مٹی کے تودے گرنے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سے بھارتی کشمیر سے متصل پاکستانی علاقوں میں بھی موسم انتہائی شدید ہے جہاں برف کے تودے گرنے سے کم از کم چار پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

پاکستانی فوج کی جانب سے جاری کیے جانےو الے ایک بیان کے مطابق شمالی ضلع استور میں منگل کی شب ایک برفانی تودہ گرنے سے 26 فوجی دب گئےتھے۔ تاہم فوری امدادی کارروائی کر کے 22 اہلکاروں کو زندہ نکال لیا گیا۔