واشنگٹن —
پیر کو امریکہ کا مشرقی ساحلی علاقہ ایک بار پھر شدید برف باری اور سرد طوفانی ہوائوں کی لپیٹ میں رہا، جِس کے باعث واشنگٹن میٹروپولیٹن کے وسیع تر علاقے میں وفاقی دفاتر، اسکول اور مقامی تنصیبات بندی رہیں، میٹرو بس اور ریل کا نظام رُکا رہا، جب کہ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھا۔
صبح سویرے شروع ہونے والی برف باری کا یہ تازہ ترین سلسلہ سہ پہر تک جاری رہا، جس سے عام معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔
برف باری اور طوفان کے باعث کئی مقامات پر سڑکوں پر حادثات ہوئے، جن کے باعث کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے۔
محکمہ موسمیات کی ایک رپورٹ کے مطابق، جاری طوفانی سلسلے کے نتیجےمیں امریکی دارالحکومت میں نو انچ (23سینٹی میٹر) کی پیش گوئی کی گئی تھی؛ جس موسمیاتی سلسلے کے راستے کا ایک سرا وادی مسی سیپی سے کیرولینا کی ریاستوں سے لے کر بحر اوقیانوس کی وسطی ریاستوں تک پھیلا ہوا ہے۔
گریٹ پلینس سے وسطی اوقیانوس؛ اور گریٹ لیکس سے وادی ٹینی سی تک کے علاقے میں درجہ حرارت 20 سے 40 ڈگری فرین ہائٹ، یعنی 11 سے 22ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔
ادھر کینیڈا کی سرحد سے لے کر ٹیکساس تک کے رقبے میں یخ بستہ طوفان کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ بجلی کی بے انتہا کھپت اور ترسیل کے مسائل کے خدشات کے پیش نظر، ٹیکساس کے مرکزی الیکٹرک گرڈ چلانے والوں نے صارفین کو بے جا بجلی کی کھپت سے گریز کے لیے کہا ہے۔
اتوار کو طوفانی سلسلے کی پیش گوئی کے بعد، رات گئے واشنگٹن کے علاقے میں سرکاری دفاتر کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا؛ جس کے باعث لاکھوں وفاقی ملازم پیر کے روز گھر ہی پر رہے۔ خراب موسم کے نتیجے میں، کانگریس نے قانون سازی اور بلوں پر رائے شماری موخر رکھی۔
نیوجرسی اور ڈلاوئیر کے گورنروں نے ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے، اپنے علاقوں میں اسکولوں اور مقامی دفاتر کو بند رکھنے کے احکامات جاری کیے۔ میری لینڈ کے دفاتر بھی بند رہے؛ جب کہ مغربی ورجینیا میں سرکاری کارکن یا تو چھٹی پر تھے، یا اُن کے اوقات کار میں تاخیر کی اجازت دی گئی۔
ادھر، پیر کے دِن 2100طیاروں کی پروازیں منسوخ رہیں، جب کہ 500 کے آنے جانے میں تاخیر رہی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، برف باری ایک گھنٹے میں دو انچ (پانچ سینٹی میٹر) کی رفتار سے ہوئی، جس کے باعث مختلف ریاستوں کو ملانے والی شاہراہوں پر برف جمنے کے سبب ٹریفک کا نظام متاثر رہا۔
نیو یارک سے بوسٹن کے شمال مشرقی علاقے میں شدید برف باری ہوئی۔
اہل کاروں کے مطابق، خراب موسم کے نتیجے میں، کئی مقامات پر ٹریفک حادثات ہوئے، جن کے نتیجے میں، کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے۔
صبح سویرے شروع ہونے والی برف باری کا یہ تازہ ترین سلسلہ سہ پہر تک جاری رہا، جس سے عام معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔
برف باری اور طوفان کے باعث کئی مقامات پر سڑکوں پر حادثات ہوئے، جن کے باعث کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے۔
محکمہ موسمیات کی ایک رپورٹ کے مطابق، جاری طوفانی سلسلے کے نتیجےمیں امریکی دارالحکومت میں نو انچ (23سینٹی میٹر) کی پیش گوئی کی گئی تھی؛ جس موسمیاتی سلسلے کے راستے کا ایک سرا وادی مسی سیپی سے کیرولینا کی ریاستوں سے لے کر بحر اوقیانوس کی وسطی ریاستوں تک پھیلا ہوا ہے۔
گریٹ پلینس سے وسطی اوقیانوس؛ اور گریٹ لیکس سے وادی ٹینی سی تک کے علاقے میں درجہ حرارت 20 سے 40 ڈگری فرین ہائٹ، یعنی 11 سے 22ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔
ادھر کینیڈا کی سرحد سے لے کر ٹیکساس تک کے رقبے میں یخ بستہ طوفان کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ بجلی کی بے انتہا کھپت اور ترسیل کے مسائل کے خدشات کے پیش نظر، ٹیکساس کے مرکزی الیکٹرک گرڈ چلانے والوں نے صارفین کو بے جا بجلی کی کھپت سے گریز کے لیے کہا ہے۔
اتوار کو طوفانی سلسلے کی پیش گوئی کے بعد، رات گئے واشنگٹن کے علاقے میں سرکاری دفاتر کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا؛ جس کے باعث لاکھوں وفاقی ملازم پیر کے روز گھر ہی پر رہے۔ خراب موسم کے نتیجے میں، کانگریس نے قانون سازی اور بلوں پر رائے شماری موخر رکھی۔
نیوجرسی اور ڈلاوئیر کے گورنروں نے ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے، اپنے علاقوں میں اسکولوں اور مقامی دفاتر کو بند رکھنے کے احکامات جاری کیے۔ میری لینڈ کے دفاتر بھی بند رہے؛ جب کہ مغربی ورجینیا میں سرکاری کارکن یا تو چھٹی پر تھے، یا اُن کے اوقات کار میں تاخیر کی اجازت دی گئی۔
ادھر، پیر کے دِن 2100طیاروں کی پروازیں منسوخ رہیں، جب کہ 500 کے آنے جانے میں تاخیر رہی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، برف باری ایک گھنٹے میں دو انچ (پانچ سینٹی میٹر) کی رفتار سے ہوئی، جس کے باعث مختلف ریاستوں کو ملانے والی شاہراہوں پر برف جمنے کے سبب ٹریفک کا نظام متاثر رہا۔
نیو یارک سے بوسٹن کے شمال مشرقی علاقے میں شدید برف باری ہوئی۔
اہل کاروں کے مطابق، خراب موسم کے نتیجے میں، کئی مقامات پر ٹریفک حادثات ہوئے، جن کے نتیجے میں، کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے۔