آسٹریلیا نے گیارہویں کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر پانچویں بار عالمی کپ جیت لیا ہے۔
اتوار کو میلبورن میں نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 184 رنز کا ہدف دیا تھا جسے آسٹریلیا نے تین وکٹوں کے نقصان پر 33.1 اوورز میں حاصل کر لیا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم ابتدا ہی سے مشکل میں نظر آئی اور اسے پہلے ہی اوور میں نقصان اٹھانا پڑا۔ کپتان برینڈن میک کلم بغیر کوئی رن بنائے اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
آسٹریلوی باؤلروں نے حریف بلے بازوں کو مشکل میں ڈالے رکھا اور وہ کھل کر کھیلنے میں کامیاب نہ ہو پائے۔
ٹیم کا مجموعی اسکور جب 33 تھا تو میکسویل کی گیند پر گپٹل صرف 15 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کو تیسرا نقصان ولیمسن کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ وہ صرف 12 رنز بنا سکے۔ یہ وکٹ جانسن کے حصے میں آئی جنہوں نے اپنی ہی گیند پر کیوی بلے باز کا کیچ پکڑا۔
پھر ٹیلر اور ایلیوٹ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 111 رنز کی شراکت قائم کی۔ ٹیلر 40 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ ایلیوٹ نے ایک چھکے اور سات چوکوں کی مدد سے 83 رنز کی اننگز کھیلی۔
اینڈریسن اور رونکی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے جب کہ وٹوری صرف چھ رنز بنا سکے۔ ساؤتھی 11 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جب کہ ہنری کوئی رن نہ بنا سکے۔
نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 45 اوورز میں 183 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
آسٹریلیا کی طرف سے جانسن اور فاؤلکنر نے تین، تین اسٹارک نے دو اور میکسویل نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی وکٹ بھی صرف دو کے مجموعی اسکور پر گری لیکن وارنر، اسمتھ اور کپتان کلارک نے فتح کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
کلارک نے 74 رنز کی ناقابل تسخیر اننگز کھیلی۔ یہ ان کے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے کریئر کا آخری میچ تھا اس کے بعد وہ کرکٹ کے اس فارمیٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
نیوزی لینڈ پہلی بار کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا تھا جب کہ آسٹریلیا ساتویں مرتبہ فائنل کھیل رہا تھا۔