سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند ، زمین اور سورج کے درمیان حائل ہوکر اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے۔
آسٹریلیا کے شمالی علاقوں میں بدھ کی صبح مکمل سورج گرہن سے تاریکی چھا گئی ۔
مکمل سورج گرہن کا نظارہ کرنے کے لیے ایک اندازے کے مطابق 50 ہزار سے زیادہ افراد نے ان علاقوں کا سفر کیا جہاں مکمل گرہن دکھائی دینے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند ، زمین اور سورج کے درمیان حائل ہوکر اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے۔زمین سے عام طورپر جزوی گرہن دکھائی دیتے ہیں اور مکمل گرہن کا نظارہ عرصے بعد ہوتا ہے۔
گرہن کا منظر دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد نے ساحل سمندر کا رخ کیا۔ انہوں نے نقصان دہ شعاعوں سے بچنے کے لیے خصوصی چشمے پہن رکھے تھے۔
بہت سے افراد گرہن کو زیادہ واضح دیکھنے کے لیے کشتیوں میں سوار ہوکر سمندر میں دور تک چلے گئے اور کئی افراد نے گرم ہوا کے خصوصی غباروں میں بیٹھ کر بلندی سے مکمل سورج گرہن کا نظارہ کیا۔
گرہن شروع ہونے سے قبل آسمان پر گہرے بادل چھائے ہوئےتھے جس سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ شاید لوگ یہ منظر نہیں دیکھ سکیں گے۔ لیکن جیسے جیسے گرہن شروع ہونے کا قریب آتا گیا، بادل چھٹتے اورمنظر واضح ہوتا گیا۔
اگلا مکمل سورج گرہن مارچ 2015 میں ہوگا۔
مکمل سورج گرہن کا نظارہ کرنے کے لیے ایک اندازے کے مطابق 50 ہزار سے زیادہ افراد نے ان علاقوں کا سفر کیا جہاں مکمل گرہن دکھائی دینے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند ، زمین اور سورج کے درمیان حائل ہوکر اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے۔زمین سے عام طورپر جزوی گرہن دکھائی دیتے ہیں اور مکمل گرہن کا نظارہ عرصے بعد ہوتا ہے۔
گرہن کا منظر دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد نے ساحل سمندر کا رخ کیا۔ انہوں نے نقصان دہ شعاعوں سے بچنے کے لیے خصوصی چشمے پہن رکھے تھے۔
بہت سے افراد گرہن کو زیادہ واضح دیکھنے کے لیے کشتیوں میں سوار ہوکر سمندر میں دور تک چلے گئے اور کئی افراد نے گرم ہوا کے خصوصی غباروں میں بیٹھ کر بلندی سے مکمل سورج گرہن کا نظارہ کیا۔
گرہن شروع ہونے سے قبل آسمان پر گہرے بادل چھائے ہوئےتھے جس سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ شاید لوگ یہ منظر نہیں دیکھ سکیں گے۔ لیکن جیسے جیسے گرہن شروع ہونے کا قریب آتا گیا، بادل چھٹتے اورمنظر واضح ہوتا گیا۔
اگلا مکمل سورج گرہن مارچ 2015 میں ہوگا۔