|
کویت میں بدھ کو صبح سویرے لگنے والی آگ نے ہاؤسنگ ورکرز کی ایک عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے کم از کم 49 افراد ہلاک ہو گئے۔ جن میں سے کم از کم 40 بھارتی شہری ہیں۔ 50 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
کویت میں بدھ کو صبح سویرے لگنے والی آگ نے ہاؤسنگ ورکرز کی عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے کم از کم 49 افراد ہلاک ہو گئے۔حکام کا کہنا ہے کہ ضابطہ کی خلاف ورزیاں آگ لگنے کی ممکنہ وجہ ہیں۔
آگ کویت کے منگاف کے علاقےمیں لگی جہاں غیر ملکی کارکنوں کی بڑیی تعداد آباد ہے۔
بھارتی میڈیا اور دیگر ذرائع نے بتا یا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سے اکثریت کا تعلق بھارت سے ہے، جن کی تعداد کم از کم 40 ہے۔
بی بی سی نے ایک امدادی کارکن شمس الدین کنیتھ کے حوالے سے بتایا ہےکہ 49 مرنے والوں میں بھارتیوں کے علاوہ پاکستانی، بنگلہ دیشی، فلپینی اور نیپالی بھی شامل تھے۔
کینتھ نے بتایا کہ کچھ لاشیں جلی ہوئی تھیں جن کی شناخت ممکن نہیں تھی، اور ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت ہوگی۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "میری دلی ہمدردی ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو کھو دیا ہے"۔
The fire mishap in Kuwait City is saddening. My thoughts are with all those who have lost their near and dear ones. I pray that the injured recover at the earliest. The Indian Embassy in Kuwait is closely monitoring the situation and working with the authorities there to assist… https://t.co/cb7GHN6gmX
— Narendra Modi (@narendramodi) June 12, 2024
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ہےکہ وزیر مملکت کیرتی وردھن سنگھ ، وزیر اعظم مودی کی ہدایت پر کویت روانہ ہوں گی تاکہ آگ میں زخمی ہونے والے بھارتیوں کی امداد کی نگرانی کریں اور مرنے والوں کی لاشوں کی جلد وطن واپسی کو یقینی بنائیں۔
کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ الیحٰیی نے اپنے بھارتی ہم منصب سے بات کی اور بھارتی کارکنوں کی ہلاکت پر حکومت اور شہریوں کی جانب سے ان سے تعزیت کی۔
Minister of Foreign Affairs Abdullah Al-Yahya spoke to Minister of External Affairs of India Subrahmanyam Jaishankar, and conveyed the government and citizen%27s deep condolences over the death of 49 Indian workers in a fire in a Mangaf building on Wednesday. Yahya expressed… pic.twitter.com/ZAmZ9cR44q
— KUWAIT TIMES (@kuwaittimesnews) June 12, 2024
کویتی وزیر خارجہ نےہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کویت زخمی ہونے والوں کے علاج کےلیے تمام وسائل کا استعمال کرے گا۔
عرب ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ مرنے والوں کی اکثریت 20 سے 50 سال کی عمرکے درمیان بھارتی شہریوں کی تھی جو ایک نجی کمپنی میں کام کررہے تھے۔ اس عمارت میں 195 سے زیادہ مزدور رہتے ہیں،جو بنیادی طور پر کیرالہ، تامل ناڈو اور شمالی بھارت سے تعلق رکھنے والے افرادہیں۔۔
آگ سے بچ جانے والے ایک مصری ڈرائیور نے بتایا کہ آگ عمارت کی نچلی منزلوں سے شروع ہوئی اور جب وہ اوپر پہنچی اس وقت تک دھواں پوری عمارت میں بھر گیا تھا۔
امدادی کارکن جائے حادثہ پر۔ کویت ٹی وی
پولیس نے کہا ہے کہ بہت سے رہائشیوں کو بچا لیا گیا لیکن بہت سے لوگ دھویں میں سانس گھٹ جانےسے ہلاک ہو گئے۔
عمارت میں آگ لگنے کی جگہ کا دورہ کرنے کے بعد، کویت کے وزیر داخلہ شیخ فہد یوسف الصباح نے کہا، "رئیل اسٹیٹ مالکان کی لالچ ہی ان معاملات کی طرف لے جاتی ہے۔"
وزیر داخلہ نے عمارت کے مالک کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ عمارتوں میں مزدوروں کی گنجائش سے زیادہ رہائش کے مسئلے کو حل کریں گے۔
بھارتی سفیر کے مطابق، بھارتی شہریوں کا اسپتالوں میں علاج کیا جارہا ہے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ دیگر متاثرین کی قومیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
کویتی آبادی کا دو تہائی حصہ غیر ملکی کارکنوں پر مشتمل ہے اور ملک کا بہت زیادہ انحصار تارکین وطن مزدوروں پر ہے، خاص طور پر تعمیراتی شعبوں میں۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے تواتر سے ان کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کویت میں دنیا کے چھٹے سب سے بڑے تیل کے ذخائر ہیں۔ اس سے قبل 2022 میں ایک آئل ریفائنری میں آگ لگ گئی تھی جس میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کویت کی ہنگامی امدادی سروسز کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں۔