رواں ہفتے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں جہاں کئی کھلاڑی پہلی بار شرکت کررہے ہیں ، وہیں پانچ بڑے کھلاڑی ایسے بھی ہیں جن کا یہ ممکنہ طور پرکھیلا جانے والا آخری ایشیا ءکپ ہوگا۔ ان میں کون کون سے کھلاڑی شامل ہیں آیئے ان پر ایک تفصیلی نظر ڈالیں:
شعیب ملک
چودہ اکتوبر 1999 ء کو شارجہ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھنے والے پاکستان کےاسپن آل راؤنڈر شعیب ملک اب تک 266 ایک روزہ میچوں میں 7 ہزار 15 رنز اسکور کرچکے ہیں جن میں 9 سنچریاں اور 41 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ اُن کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 146 رنز ہے۔
شعیب ملک 38 اعشاریہ 57 کی اوسط سے 156 وکٹیں بھی لے چکے ہیں، 19رنز دے کر 4 وکٹیں اُن کی بہترین پرفارمنس ہے۔
چھتیس سالہ شعیب ملک ورلڈ کپ 2019ء کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مشرفی مرتضیٰ
بنگلا دیش کے آل راؤنڈر مشرفی مرتضیٰ کا کرکٹ کیریئر بھی اپنے اختتام کے قریب ہے۔ وہ پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ کر اب صرف محدوو اوورز کی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
سن 2001ء میں زمبابوے کے خلاف ڈھاکا میں ڈیبیو کرنے والے مشرفی مرتضیٰ 190 میچوں میں 30 اعشاریہ 87 کی اوسط سے 245 وکٹیں لے چکے ہیں، اُن کی کسی بھی اننگز میں بہترین بولنگ پرفارمنس 26 رنز کے عوض 6 وکٹیں ہے۔
مشرفی مرتضیٰ ایک ہزار 653 رنز بھی بناچکے ہیں،اُن کا بہترین اسکور 50 رنز ناٹ آؤٹ ہے۔
مشرفی مرتضیٰ بھی آئندہ ورلڈ کپ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ چھوڑنے کے خواہش مند ہیں۔
ایم ایس دھونی
سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا بھی یہ آخری ایشیا کپ ہوگا۔اگلے سال ہونے والےورلڈ کپ کے بعد وہ ریٹائر ہوسکتے ہیں ۔
دھونی نے 2004ء میں بنگلادیش کے خلاف میچ سے ایک روزہ انٹرنیشنل ڈیبیو کیا، وہ 321ایک روزہ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
وہ 51 اعشاریہ 25کی اوسط سے 10ہزار 46رنز بناچکے ہیں جن میں 10 سنچریاں اور 67نصف سنچریاں شامل ہیں،اُن کا بہترین اسکور 183رنز ناٹ آؤٹ ہے۔
دنیش کارتھک
بھارتی وکٹ کیپر دینیش کارتھک نے کیریئر کا پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ 5ستمبر2004ء کو انگلینڈ کے خلاف لارڈز میں کھیلا۔
کارتھک نے اب تک 80 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور 29اعشاریہ 74 کی اوسط سے ایک ہزار 517رنز بنا چکے ہیں،وہ اب تک کوئی سنچری اسکور نہیں کرسکے تاہم اُن کی نصف سنچریوں کی تعداد 9 ہے۔
اگرچہ دینیش کارتھک گزشتہ 2 سال سے مسلسل ٹیم کا حصہ ہیں لیکن ممکنہ طور پر ان کا بھی یہ آخری ایشیا کپ ہوسکتا ہے۔
لاستھ ملنگا
رائٹ آرم فاسٹ بولر لاستھ ملنگاکا شمار دنیا کے بہترین بولرز میں ہوتا ہے تاہم فٹنس مسائل کے باعث وہ 1 سال سے ون ڈے ٹیم کا حصہ نہیں لیکن پھر بھی سلیکٹرز نے انہیں حیران کن طور پر ایشیا ءکپ اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔
۔17 جولائی 2004ء میں متحدہ عرب امارات کےخلاف دمبولا میں ون ڈے ڈیبیو کرنے والے 35 سالہ لاستھ ملنگا کا یقینی طور پر یہ آخری کپ ہوگا۔
وہ اب تک 204 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 28 اعشاریہ 92 کی اوسط سے 301 وکٹیں لے چکے ہیں۔اُن کی بہترین بولنگ پرفارمنس 38 رنز کے عوض 6وکٹ ہے۔
ایشیاء کپ ایونٹ میں مجموعی طور پر 13 میچز کھیلے جائیں گے، بڑا معرکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 19ستمبر کو ہوگا۔