ایپل کمپنی نے روس کا نقشہ بدل دیا

ماسکو

کریمیا پر قبضے کے پانچ سال بعد بھی روس اسے اپنا حصہ ماننے کے لیے امریکہ یا یورپی یونین کو راضی نہیں کر سکا۔ لیکن، روسی پارلیمان اس بات کی خوشی منا رہی ہے کہ کم از کم ایپل کمپنی نے اس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

روس کے اندر ایپل کی ایپس کریمیا کو روسی فیڈریشن کا حصہ دکھانے لگی ہیں اور اس میں یوکرین کے درمیان بین الاقوامی سرحد ظاہر کی جا رہی ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ ایپل روس کے علاقائی دعوؤں کی تسکین کے لیے گوگل اور کئی دوسری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے۔ روس سے باہر ان ایپس میں کریمیا بدستور یوکرین کا حصہ رہے گا۔

چھپے ہوئے نقشوں کے برعکس آن لائن دنیا میں یہ ممکن ہے کہ مختلف سیاسی نظریات رکھنے والوں اور مختلف سرکاری پالیسیوں کی پیروی کرنے والوں کو ایک وقت میں مختلف سرحدیں دکھائی جائیں۔

روس کے ایوان زیریں اسٹیٹ ڈوما کی سیکورٹی اور انسداد بدعنوانی کمیٹی کے چیئرمین ویسیلی پسکاریوف نے بدھ کو بتایا کہ ایپل کے ساتھ اختلاف دور ہوگیا ہے اور سب کچھ ویسے ہو رہا ہے جیسے وہ چاہتے تھے۔

انھوں نے خبر رساں ادارے، انٹرفیکس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایپل ایپس پر نظر رکھی جائے گی تاکہ وہ اپنے نقشوں کو دوبارہ نہ بدلے۔

یوکرین نے ایپل کے فیصلے پر احتجاج کیا ہے۔ اس کے وزیر خارجہ ویڈم پرسٹیکو نے ٹوئیٹ کیا کہ ایپل کو ٹیکنالوجی اور انٹرٹینمنٹ پر توجہ رکھنی چاہیے اور سیاست سے دور رہنا چاہیے، کیونکہ عالمی سیاست اس کا شعبہ نہیں۔

واشنگٹن میں یوکرین کے سفارت خانے نے بھی ایپل کے اقدام پر احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ شکرگزاری کے تہوار پر ایپل کمپنی سے اظہار تشکر نہیں کریں گے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ایپل نے نقشے میں تبدیلی پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے دو سال پہلے کہا تھا کہ ان کی کمپنی جن ملکوں میں کاروبار کرے گی، وہاں کے قوانین کی پاسداری کرے گی۔