نواز شریف کے خلاف توہینِ عدالت کی ایک اور درخواست دائر

فائل

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف عدالتی فیصلے پر توہین آمیز تنقید کے باعث عدالت کے فیصلے اور معزز ججوں کی تضحیک کے مرتکب ہوئے ہیں۔

پاکستان کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جماعت 'پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی' (پی جے ڈی پی)نے عدلیہ مخالف تقاریر پر سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے حال ہی میں دوبارہ منتخب ہونے والے صدر نواز شریف کے خلاف توہینِ عدالت‘ کی درخواست 'پی جے ڈی پی' کے نائب صدر احسن الدین شیخ کی جانب سے بدھ کو عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت نے نواز شریف کو نا اہل قرار دیا تھا لیکن سابق وزیراعظم نے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف عدالتی فیصلے پر توہین آمیز تنقید کے باعث عدالتی فیصلے اور معزز ججوں کی تضحیک کے مرتکب ہوئے ہیں۔

درخواست گزار نے سابق وزیراعظم کی تقریر نشر کرنے پر 'پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی' (پیمرا) کے قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان توہین آمیز تقاریر کو نشر ہونے روکنا چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی ذمہ داری تھی جو اسے انجام دینے میں ناکام رہے ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت سے نواز شریف کے ساتھ ساتھ چیئرمین پیمرا کے خلاف بھی توہینِ عدالت کی کارروائی کرنے کی استدعا کی ہے۔

احسن الدین شیخ ایڈوکیٹ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی توہین آمیز تقاریر کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے اور اس کے بعد مختلف مقامات پر اپنی تقاریر میں عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے انہوں نے عدالت عظمیٰ میں یہ درخواست دائر کی ہے۔