باغیوں کے خلاف حکومت شام کے یہ تازہ ترین فضائی حملے ہیں، جن کا آغاز دسمبر میں اُس وقت ہوا جب باغیوں نے حلب کے کئی علاقے فتح کر لیے تھے
واشنگٹن —
حکومتِ شام کی طرف سے حلب کے شمالی شہر میں واقع ایک مارکیٹ کے نزدیک ہونے والے فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کے گروپوں نے، جِن میں برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزروٹری فور ہیومن رائٹس‘ بھی شامل ہے، کہا ہے کہ سرکاری لڑاکا طیاروں نے جمعرات کی علی الصبح صوبہٴ حلب میں واقع عطارب کے قصبے کی ایک مارکیٹ پر اُس وقت گولے برسائے جب وہاں لوگوں کی بھیڑ تھی۔
باغیوں کے خلاف حکومت شام کے یہ تازہ ترین فضائی حملے ہیں، جن کا آغاز دسمبر میں اُس وقت ہوا تھا، جب باغیوں نے حلب کے کئی ایک علاقوں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کو دمشق میں زیر محاصرہ یرموک کیمپ میں خوراک کی تقسیم کا کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل گئی ہے، جس کا گذشتہ 15 روز سے باقی ملک سےرابطہ کٹا ہوا تھا۔
بدھ ہی کے روز، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام میں ہونے والی بین الاقوامی قوانین کی ’کھلم کھلا خلاف ورزیوں‘ کا نوٹس لیتے ہوئے، اس کے خلاف اقدام کرنا چاہیئے۔
سرگرم کارکنوں کے گروپوں نے، جِن میں برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزروٹری فور ہیومن رائٹس‘ بھی شامل ہے، کہا ہے کہ سرکاری لڑاکا طیاروں نے جمعرات کی علی الصبح صوبہٴ حلب میں واقع عطارب کے قصبے کی ایک مارکیٹ پر اُس وقت گولے برسائے جب وہاں لوگوں کی بھیڑ تھی۔
باغیوں کے خلاف حکومت شام کے یہ تازہ ترین فضائی حملے ہیں، جن کا آغاز دسمبر میں اُس وقت ہوا تھا، جب باغیوں نے حلب کے کئی ایک علاقوں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کو دمشق میں زیر محاصرہ یرموک کیمپ میں خوراک کی تقسیم کا کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل گئی ہے، جس کا گذشتہ 15 روز سے باقی ملک سےرابطہ کٹا ہوا تھا۔
بدھ ہی کے روز، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام میں ہونے والی بین الاقوامی قوانین کی ’کھلم کھلا خلاف ورزیوں‘ کا نوٹس لیتے ہوئے، اس کے خلاف اقدام کرنا چاہیئے۔