یمن: القاعدہ کے حملے میں 27 افراد ہلاک

فائل

جنگجووں نے سیون شہر کی مرکزی فوجی چوکیوں، پولیس اسٹیشن، بینکوں اور ہوائی اڈے سے سمیت شہر کے سات مرکزی مقامات کو نشانہ بنایا۔
یمن کے ایک جنوب مشرقی شہر پر بھاری ہتھیاروں سے لیس 'القاعدہ' کے جنگجووں کے حملے میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق 15 گاڑیوں پر سوار جنگجو حضرِ موت صوبے کے شہر سیون میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب داخل ہوئے۔ شہر سے متصل صحرا کی سمت سے آنے والے حملہ آوروں نے شہر میں داخل ہونے سے قبل داخلی راستے پر ایک کار بم دھماکہ بھی کیا۔

جنگجووں نے شہر کی مرکزی فوجی چوکیوں، پولیس اسٹیشن، بینکوں اور ہوائی اڈے سے سمیت شہر کے سات مرکزی مقامات کو نشانہ بنایا۔

رہائشیوں نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے کے دوران بجلی کی فراہمی منقطع رہی اور شہر پوری رات دھماکوں اور فائرنگ سے گونجتا رہا۔

حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے بعض عمارتوں پر قبضہ بھی کرلیا تھا تاہم صبح ہوتے ہی وہ شہر سے نکل گئے۔

شہری انتظامیہ کے ایک اہلکار نے 'رائٹرز' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دہشت گرد شہر پر قبضہ کرنا چاہتے تھا لیکن سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے باعث وہ اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں 20 حملہ آور ہلاک ہوئے جن میں سے 18 کی لاشیں جنگجو پسپا ہوتے وقت اپنے ساتھ لے گئے۔

لڑائی میں سکیورٹی اداروں کے پانچ اہلکار اور دو یمنی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

مقامی حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ حملےمیں علاقے میں طالبان کا سینئر کمانڈر جلال بلیدی کا گروہ ملوث ہوسکتا ہے۔

یمنی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔

خیال رہےکہ یمن کی فوج نے گزشتہ ماہ ایک بڑی کارروائی کے بعد 'القاعدہ' کے جنگجووں جنوب میں واقع ابیان اور شبوا نامی صوبوں میں موجود ان کے اہم ٹھکانوں سے بے دخل کردیا تھا۔

فوجی کارروائی کےبعد سے شدت پسندوں نے ملک میں گوریلا طرز کے کئی حملے کیے ہیں۔