افغانستان کے جنوبی صوبہ زابل میں ایک خودکش ٹرک بم حملے میں کم ازکم پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق پیر کو ضلع قلات میں حملہ آور نے بارود سے بھرے ٹرک کو سرکاری عمارتوں کے احاطے سے ٹکرایا۔
مرنے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں بھی 17 خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔
حملے کا نشانہ بننے والے احاطے میں متعدد سرکاری دفاتر، ماتحت عدالتیں، بلدیہ اور خواتین کے امور کے دفاتر واقع ہیں۔
زابل پولیس کے سربراہ میرواعظ نورزئی کے مطابق یہ دھماکا چھوٹے ٹرک میں رکھے گئے بارودی مواد میں ہوا اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا نشانہ اٹارنی جنرل اور دیگر سرکاری دفاتر تھے۔
حالیہ ہفتوں میں طالبان نے ملک میں اپنی پرتشدد کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں ہلاکت خیز حملے کیے ہیں۔
دریں اثناء صوبہ قندھار میں پولیس اہلکاروں نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کر کے تین کو ہلاک کر دیا۔
صوبائی پولیس کے ترجمان ضیا درانی کے مطابق ضلع مائیوند میں پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جب کہ اس میں ملوث چار اہلکار موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔