افغانستان کے مغربی صوبے میں جمعرات کو غیر ملکی سیاحوں پر حملے میں کم از کم چار سیاح زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ مسلح افراد نے سیاحوں کے قافلے پر صوبہ ہرات میں حملہ کیا۔
تاہم افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نا ہی یہ بتایا کہ زخمی ہونے والے سیاحوں کا تعلق کس ملک سے ہے۔
افغان حکام کے مطابق سیاحوں کا قافلہ ہرات سے سیاحتی علاقے بامیان جا رہا تھا اور اُن کی حفاظت پر سکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات تھے۔
بامیان نسبتاً پرامن علاقہ ہے لیکن سلامتی کی صورت حال کے باعث افغانستان میں سیاحوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
کئی مغربی ممالک کی طرف سے اپنے شہریوں کو افغانستان کے غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت کی جاتی رہی ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب طالبان کی طرف سے رواں سال موسم گرما کے دوران حملوں میں تیزی آئی ہے۔
ملک کی کئی اہم شاہراہوں پر ماضی میں بھی مسافروں پر حملے کیے جاتے رہے ہیں اور حالیہ مہینوں میں درجنوں مسافروں کو اغوا بھی کیا گیا۔