نائب افغان صوبائی گورنر پشاور سے 'لاپتا'

محمد نبی احمدی (فائل فوٹو)

افغانستان کے ایک نائب صوبائی گورنر پشاور سے مبینہ طور پر لا پتا ہو گئے ہیں۔

افغان قونصل خانے کے سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ صوبہ کنڑ کے نائب گورنر محمد نبی احمدی کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا ہے، تاہم مقامی سکیورٹی حکام کی طرف سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ احمدی علاج کی غرض سے پشاور میں تھے اور مبینہ طور پر ڈبگری کے علاقے سے لاپتا ہوئے۔ ان کے اہل خانہ نے اس بارے میں افغان سفارتی حکام کو آگاہ کیا تھا۔

افغان قونصل خانے کے عہدیداروں کے مطابق نائب گورنر عام پاسپورٹ پر پشاور آئے تھے اور ان کی یہاں آمد اور موجودگی کی قونصل خانے کے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی۔

تاحال افغان عہدیدار کے اس مبینہ اغوا یا گمشدگی کے بارے میں مقامی پولیس حکام کچھ بتانے سے گریزاں ہیں۔

محمد نبی احمدی کا تعلق سابق افغان وزیراعظم گلبدین حکمت یار کے گروپ حزب اسلامی سے بتایا جاتا ہے۔

رواں سال حزب اسلامی سے تعلق رکھنے والی یہ دوسری افغان شخصیت ہیں جو پشاور میں کسی ناخوشگوار صورتحال کا شکار ہوئی ہیں۔

قبل ازیں مئی میں نامعلوم مسلح افراد نے حکمت یار کے ایک قریبی ساتھی نقیب محمد المعروف حاجی فرید کو پشاور کے علاقے پشتہ خرہ میں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔

وہ حکمت یار کے سمدھی تھے اور ایک عرصے سے پشاور میں مقیم تھے۔

2015ء کے اواخر میں کنڑ ہی کے سابق گورنر سید فضل اللہ واحدی اسلام آباد سے لاپتا ہو گئے تھے جنہیں چند روز بعد ہی خیبر پختونخواہ سے بازیاب کروا لیا گیا تھا۔