بالآخر فیصلہ آگیا جس کا سب کو انتظار تھا۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کو دس سال اور مریم نواز کو 7 برس قید کی سزا دے دی۔ ساتھ ہی ساتھ دونوں کو 80 لاکھ اور20 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی بھی سزا دی۔
اس عدالتی فیصلے پر سوشل میڈیا پر حسب توقع بہت زور دار ردعمل سامنے آیا ہے۔
مریم نواز شریف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’پاکستان میں 70 سال سے سرگرم نادیدہ قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کی یہ سزا بہت چھوٹی ہے۔ آج ظلم کے خلاف لڑنے کا حوصلہ اور بلند ہوگیا‘‘۔
پاکستان میں 70 سال سے سرگرم نادیدہ قووتوں کے سامنے ڈٹ جانے کی یہ سزا بہت چھوٹی ہے۔ آج ظلم کے خلاف لڑنے کا حوصلہ اور بلند ہو گیا۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 6, 2018
پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر میں شہباز شریف نے ٹویٹ کی کہ ’’پارٹی اس فیصلے کو رد کرتی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو سیاسی بنیادوں پر قرار دیا۔ انہوں نے مزید ٹویٹ کی کہ نواز شریف کا نام پانامہ پیپرز میں تھا ہی نہیں، نہ ہی وہ ایون فیلڈ فلیٹس کے مالک ہیں‘‘۔
ٹویٹر پر ردعمل دیتے ہوئے شہباز شریف نے نیب پر بھی شدید تنقید کی۔
Pakistan Muslim League (Nawaz) strongly rejects the verdict of the Accountability Court in the Avenfield case. History will remember this verdict in black words. The decision is flawed, politically motivated & has glaring loopholes.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 6, 2018
تحریک انصاف کے لیڈر اسد عمر کہتے ہیں کہ ’’قانون و انصاف کی فتح ہے اور سب سے بڑھ کر یہ پاکستان کے عوام کی فتح ہے‘‘۔
قانون کی فتح انصاف کی فتح اور سب سے بڑھ کر پاکستان کے عوام کی فتح
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 6, 2018
تحریک انصاف ہی کی رہنما شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا کہ اگر عمران خان نے تحریک انصاف کے قیام کے بعد سے اینٹی کرپشن ایجنڈے کو مضبوطی سے نہ پکڑا ہوتا تو ایسے کرپٹ لیڈروں کا احتساب نہ ہو رہا ہوتا۔
Congratulations to Khan. Had IK not doggedly pursued anti-corruption agenda since PTI%27s inception; and Panama case in SC, accountability of corrupt ldrs would have been ignored as usual! Let this be a start of accountability of the powerful across the board. https://t.co/wpvEknulAK
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) July 6, 2018
تحریک انصاف کے ہی جہانگیر ترین نے لکھا کہ نواز شریف کا یہ بیانیہ کہ انہیں محض اقامے کہ بنیاد پر نکالا گیا آج احتساب عدالت نے ختم کر دیا۔
NS%27s fabricated narrative that he got ousted only for holding an Iqama, has been torn to shreds after NAB Court%27s historic verdict. %27Mujhe Kyun Nikala Sharif%27 finally gets the answer that he has been jailed for being a Chor & a Money Launderer. Great victory for Pakistan 😊
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) July 6, 2018
ریحام خان نے لکھا ہے کہ ’’یہ فیصلہ مریم نواز کے سیاسی کیرئیر کے لئے بہت اچھا ہے۔ وہ ایک سیاسی طاقت بن گئی ہیں۔ اس سے بہتر لاؤنچ نہیں ہوسکتا تھا‘‘۔
Great decision for political career of Maryam Nawaz. She has become a political force to be reckoned with. The best launch by the lobbies that wanted to finish her.
— Reham Khan (@RehamKhan1) July 6, 2018
صحافی و تجزیہ نگار رضا رومی نے لکھا کہ ’’الیکشن سے 20 دن پہلے ایسا فیصلہ ن لیگ کے مستقبل پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ جہاں عمران خان کو کھلا میدان مل گیا ہے وہیں نواز شریف کی واپسی اور جیل کی صورت میں ہمدردی کی لہر اٹھے گی۔ ہر جانب غیر یقینی ہے مگر یہ یقینی ہے کہ ہم 90 کی دہائی میں واپس چلے گئے ہیں‘‘۔
This decision against Sharifs comes 20 days before the elections. This is going to impact the fortunes of the PMLN. With an open field Imran Khan gains. If Nawaz comes back&is jailed it may create sympathy wave- all uncertain now. What%27s clear is that we have returned to 1990s.
— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) July 6, 2018
تجزیہ نگار مائکل کیوگل مین نے لکھا کہ ’’ن لیگ ایسا چلا ہوا کارتوس ہے جو محض ہمدردی کے بیانیے پر نہیں چل سکتی۔ معیشت پر کارکردگی کے دعوے بھی اب کھوکھلے ہوتے جا رہے ہیں۔ ن لیگ کے لئے زمین اب تنگ ہوتی جا رہی ہے‘‘۔
سینئیر صحافی عامر احمد خان نے لکھا کہ ’’احتساب عدالت کے آج کے فیصلے پر جو لوگ خوشیاں منا رہے ہیں وہ کل روئیں گے۔ آٹھویں ترمیم کا نیا چہرہ مبارک ہو‘‘۔
Those celebrating the NAB verdict today will mourn this day in due course of time #AvenfieldReference Enter the new face of 8th Amendment
— Aamer Ahmed Khan (@Aak0) July 6, 2018
سماجی کارکن اور سیاسی ورکر عصمت رضا شاہجہان نے لکھا کہ ’’ہم احتساب چاہتے ہیں مگر یہ پری پول رگنگ ہے۔ کرپشن کی وجوہات سسٹم میں ہیں، اس کا خاتمہ یکطرفہ احتساب سے ممکن نہیں‘‘۔
آخر میں اجمل جامی کا تبصرہ نما سوال کہ ’’بی بی شہید کی طرح نواز شریف اور
مریم نواز کو ان سزاؤں کا سامنا کرنا چاہئے۔ فوری وطن واپسی ان کی سیاسی ساکھ کے لئے بے حد ضروری ہے۔ کیا نواز شریف ایسا کریں گے؟‘‘