یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اپنے ملک کے وزیراعظم اور نائب صدر کو برطرف کر دیا ہے اور اس کی وجہ حکومت کی ناقص کارکردگی بتائی گئی۔
یمن کے سرکاری میڈیا کے مطابق مطابق صدر عبد ربو منصور ہادی نے احمد عبید بن داغر کو ملک کا نیا وزیراعظم جب کہ فوج کے ایک جنرل علی محسن ال احمر کو ملک کا نائب صدر مقرر کیا ہے۔
صدر ہادی کی طرف سے حکومت میں یہ تبدیلیاں ایسے وقت کی گئی، جب یمن میں امن کے لیے اقوام متحدہ کی میزبانی میں مذاکرات رواں ماہ ہونے جا رہے ہیں۔
یمن کے صدر نے اپنے اس فیصلے کی وضاحت تو نہیں کی، لیکن یمنی اور بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملک میں خانہ جنگی کے خاتمے کے حوالے سے صدر ہادی اور وزیراعظم کے درمیان اختلافات تھے۔
یمن کو 2014 سے خانہ جنگی کا سامنا ہے، جب شیعہ حوثی باغیوں اور ملکی سابق صدر صالح کی اتحادی فورسز نے دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔
مارچ 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کیں اور بعدازں باغیوں کے قبضے سے علاقہ واپس لینے کے لیے زمین آپریشن بھی شروع کیا۔
اب تک کی لڑائی میں چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی بتائی جاتی ہے۔