وادی شوال میں 203 'عسکریت پسند' ہلاک کرنے کا دعویٰ

فائل فوٹو

فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے فوجی جوانوں کو ہدایت کی کہ دہشت گردوں کی آماجگاہوں کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے رابطوں کو بھی ختم کر دیا جائے۔

پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیر ستان کی وادی شوال میں جاری اب تک کی فوجی زمینی آپریشن میں 203 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے سربراہ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نےاپنے ٹوئیڑ پیغام میں کہا کہ شوال کے بلند پہاڑی علاقے میں فوج نے ایک جامع کارروائی کر کے ان دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کیا ہے۔

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے اور اب ان سے خالی کروائی گئی آماجگاہوں کو صاف کیا جا رہا ہے۔

میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے جمعرات کو وادی شوال کا دورہ کیا اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں مصروف فوج کے افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی۔

اس موقع پر جنرل راحیل شریف نے افسروں اور جوانوں سے خطاب میں ان کی طرف سے شوال میں مبینہ دہشت گردوں کے خلاف تیز رفتاری سے کی گئی کارروائی کو سراہتے ہوئے ان کو ہدایت کی کہ وہ دہشت گردوں کے چھپنے کی جگہوں کو ختم کرتے ہوئے ان کے رابطے جو ان کے بقول جہاں کہیں بھی ہوں ختم کر دیں۔

پاکستان فوج نے گزشتہ ہفتے شمالی وزیرستان کی دشوار گزار وادی شوال میں مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف زمینی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری طرف پاکستان کے صدر ممنون حسین نے جمعرات کو خبیر ایجنسی کے قبائلی علاقے میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور سکیورٹی فورسز کا جاری آپریشن اب پنے آخری مراحل میں ہے۔

صدر ممنوں حسین نے کہا کہ قبائلی عوام کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال 15 جوں کو شمالی وزیر ستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور فوج کا کہنا ہے کہ اب تک اس کارروائی میں لگ بھگ تین ہزار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ لگ بھگ 350 افسران اور جوان بھی اس آپریشن میں ہلاک ہوئے۔