سوئٹزرلینڈز کی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر تمام بڑی سطح کی تقریبات پر فوری پابندی کے اعلان کے بعد جنیوا میں ہونے والا آٹو شو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
سوئس حکومت نے ایسی تمام تقربیات پر جن میں ایک ہزار سے زیادہ افراد شریک ہونے کا امکان ہو، 15 مارچ تک پابندی لگا دی ہے۔
یہ اعلان یورپ میں روزمرہ زندگی پر وائرس کے خطرے کے بڑھتے ہوئے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔
کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد دنیا بھر میں 82 ہزار سے بڑھ چکی ہے جب کہ ہلاکتوں میں بھی 2700 سے اضافہ ہو چکا ہے۔
مہلک وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے متعدد بڑی کمپنیاں اور صنعتیں اپنی سرگرمیاں بند یا محدود کر چکی ہیں۔ جنوبی کوریا میں سام سنگ اور ایل جی کی ٹیک کمپنیوں نے ایک فیکٹری کے ایک کارکن میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد اپنے پلانٹس اس وقت تک کے لیے بند کر دیے ہیں جب تک وہاں وائرس سے بچاؤ کے انتظامات مکمل کر کے انہیں وائرس سے پاک قرار دے نہیں دیا جاتا۔
جنیوا میں پانچ سے پندرہ مارچ تک بین الاقوامی آٹو شو منعقد ہوتا ہے جس میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس تقریب کی وجہ سے سوئس حکومت کو دو سو سے ڈھائی سو ملین سوئس فرانکس کی آمدنی ہوتی ہے۔
سوئٹزرلینڈز میں اب تک کرونا وائرس کے 15 مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔اس ملک کی سرحدیں اٹلی کے ساتھ ملتی ہیں جہاں کرونا وائرس کا شدید حملہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ وہاں مریضوں کی تعداد 11 سو سے زیادہ بتائی جا رہی ہے جب کہ 29 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔