یوکرینی دارالحکومت کیف پر روس کے میزائل حملے

فائل فوٹو - بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی کے پرزے، جسے یوکرین کے حکام ایرانی ساختہ "کامیکاز ڈرون" Shahed-136 سمجھتے ہیں، 6 اکتوبر 2022 کو خارکیو، یوکرین میں ایندھن ذخیرہ کرنے کی تنصیب پر روسی حملے کے بعد د کھائی دے رہے ہیں۔

یوکرینی حکام نے جمعرات کو کہا کہ ملک کے دارالحکومت کو روسی افواج نے ایرانی ساختہ ڈرونز سے نشانہ بنایا جبکہ یوکرین کی فوج نے کہا کہ روسی میزائلوں نے گزشتہ روز ملک بھر میں چالیس مختلف مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ اطلاعات کے مطابق روسی میزائل حملوں میں کیف کے ارد گرد اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔

میکولائیو نامی شہر کے میئر اولیکسینڈر سینکووچ نے جنوبی یوکرین میں واقع اس شہر پر جمعرات کو بھی رات بھر گولہ باری ہونے کی اطلاع دی جس میں اپارٹمنٹس کی ایک پانچ منزلہ عمارت تباہ ہو گئی۔

روسی فضائی حملے اس وقت ہوئے جب یوکرین کے شراکت دار ملک کو اضافی فضائی دفاع فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

یوکرین جنگ: جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کیا محض دباو بڑھانے کا حربہ ہے؟


برطانیہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ یوکرین کوایسے راکٹ بھیجے گا جو کروز میزائلوں کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ادھر نیٹو کے وزرائے دفاع برسلز میں یوکرین کی فوج کی حمایت پر تبادلہ خیال کے لیے جمع ہوئے ۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کو کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ریزروعملے سے تین لاکھ کی بھرتی کے ذریعے غیر تربیت یافتہ روسی شہریوں کو فرنٹ لائنز پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ آزاد لوگوں کی فوجی طاقت ہےجو اپنی جمہوریت اور خودمختاری کے لیے لڑ رہے ہیں۔

امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے روس پر حالیہ حملوں کے ذریعے جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو نے شہری انفراسٹرکچر، بجلی کی پیداوار اور ڈیموں پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

'روس، یوکرین کے تعلیمی نظام کے خلاف بھی جنگ کر رہا ہے'

ملی نے کہا کہ روس نے جان بوجھ کر شہریوں کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے سویلین انفراسٹرکچر پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین کے بوڑھوں ۔خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔ عام شہریوں پر اندھا دھند اور دانستہ اہداف کے طور پر حملے بین الاقوامی قوانین میں ایک جنگی جرم ہے۔

روس کے صدر پوٹن نے کہا ہے کہ دارالحکومت کیف سمیت یوکرین بھر کے شہروں پر کیے گئے روسی میزائل حملے گزشتہ ہفتے کے روز ہونے والے ٹرک بم حملے کا براہ راست ردعمل تھا جس کے نتیجے میں روس کو جزیرہ نما کرایمیا سے ملانے والے اسٹریٹجک پل کا ایک حصہ تباہ ہوا۔

ماسکو کی ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے اس واقعے سے منسلک پانچ روسیوں سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تین یوکرین اور آرمینیائی باشندوں نے حملے میں مدد کی۔

یوکرینی حکام نے کہا ہے کہ حملہ انہوں نے کیا ہے لیکن سرکاری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ یوکرین کی وزارتِ داخلہ نے روسی تحقیقات کو بے معنی قرار دیا۔

( اس خبر کا مواد اے پی ، اے ایف پی اوررائٹرز سے لیا گیا ہے)