مصر کی اعلیٰ آئینی عدالت نے گذشتہ ماہ پارلیمانی انتخابات کے دوران اغلاط کا علم ہوجانے کے بعد پارلیمنٹ کی تحلیل کا حکم دیا تھا۔
مصر کی اعلیٰ عدالت نے کہاہے کہ نئی پارلیمنٹ کی تحلیل سے متعلق اس کا حکم حتمی ہے اور اس کی پابندی لازمی ہے جس سے اعلیٰ عدلیہ اور نئے منتخب صدر محمد مرسی کے درمیان تناؤ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
اعلیٰ عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ مسٹر مرسی کی جانب سے جاری ہونے والے اس حکم کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع کے لیے کہا تھا اور اس حکم نامے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد اسپیکر سعد ا لکتاتنی نے منگل کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرلیاتھا۔
مصر کی اعلیٰ آئینی عدالت نے گذشتہ ماہ پارلیمانی انتخابات کے دوران اغلاط کا علم ہوجانے کے بعد پارلیمنٹ کی تحلیل کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد اس وقت کی حکمران فوجی کونسل کے عہدے داروں نے حکم پر عمل درآمد کراتے ہوئے قانون سازی کے اختیارات خود سنبھال لیے تھے۔
نئے صدر نے پارلیمانی انتخابات کرانے کا ایک اور حکم بھی جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ مصر کا نیا آئین نافذ ہونے کے 60 دن کے اندراندر انتخابات کرائے جائیں گے۔
توقع کی جاری ہے کہ نئے انتخابات اس سال کے آخر میں ہوں گے۔
اعلیٰ عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ مسٹر مرسی کی جانب سے جاری ہونے والے اس حکم کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع کے لیے کہا تھا اور اس حکم نامے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد اسپیکر سعد ا لکتاتنی نے منگل کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرلیاتھا۔
مصر کی اعلیٰ آئینی عدالت نے گذشتہ ماہ پارلیمانی انتخابات کے دوران اغلاط کا علم ہوجانے کے بعد پارلیمنٹ کی تحلیل کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد اس وقت کی حکمران فوجی کونسل کے عہدے داروں نے حکم پر عمل درآمد کراتے ہوئے قانون سازی کے اختیارات خود سنبھال لیے تھے۔
نئے صدر نے پارلیمانی انتخابات کرانے کا ایک اور حکم بھی جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ مصر کا نیا آئین نافذ ہونے کے 60 دن کے اندراندر انتخابات کرائے جائیں گے۔
توقع کی جاری ہے کہ نئے انتخابات اس سال کے آخر میں ہوں گے۔