یمن کے شیعہ باغیوں پر سعودی سربراہی میں ہونے والے ہوائی حملوں کے نتیجے میں جمعے کو کم از کم چھ شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
سعودی سربراہی میں ہونے والے اس ہوائی حملے کی زد میں دارلحکومت صنعاء کے مرکز میں واقع وہ تاریخی گھر بھی تباہ ہوگیا ہے، جسے یونیسکو نے تاریخی ورثہ قار دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ارادہ برائے ثقافت نے ان حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ تاریخی عمارتیں، عجائب گھر، ثقافتی ورثہ اور نوادراتی مقامات تنازعے کے آغاز سے ہی مسائل کا شکار ہیں۔ یونیسکو کے ویب سائیٹ پر جاری ہونے والے ڈائریکٹر جنرل ارینا بوکووا کے بیان کے مطابق، ’دنیا کے قدیم ترین قیمتی اسلامی شہری ورثہ کی تباہی کی طرح انسانی زندگی کا ضیاع بھی انتہائی تکلیف دہ امر ہے‘۔
سعودی عرب کی سربراہی میں عرب ممالک کے اتحاد نے گزشتہ 11 ہفتوں سے یمن میں حاوی گروپ حوثیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، تاکہ جلاوطن صدر کو دوبارہ اقتدار میں لایا جاسکے اور ملکی سطح پر لڑنے والے مقامی جنگجوؤں کی مدد کی ہو۔
ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن کے مطابق، اس تنازعے میں اب تک 2500 سے زائد لوگ ہلاک اور کوئی 1100 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی نگرانی میں اس مسئلے کے حل کے لئے اتوار کو جنیواء میں بات چیت کا عمل شروع ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کی 80 فیصد آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت پڑ گئی ہے۔