رسائی کے لنکس

عالمی سطح پر جمہوری آزادی کے معیار میں کمی آئی: رپورٹ


انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم "فریڈم ہاؤس" کی رپورٹ کے مطابق معاشی طاقتیں اور علاقائی ممالک کی ایک "پریشان کن تعداد" ایسی ہے جن کے جمہوری معیار میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔

انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم "فریڈم ہاؤس" نے کہا ہے کہ جمہوری تصورات پر مبنی ایک بین الاقوامی نظام کے امکانات کو اس وقت گزشتہ 25 سال کے دوران سب سے زیادہ خطرہ درپیش ہے۔

فریڈم ہاؤس نے بدھ کو اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2014ء میں جمہوریت کی صورت حال ’’غیر معمولی طور پر سنگین‘‘ رہی ۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے شام سب سے نچلے درجے پر ہے جب کہ اس تنطیم نے دنیا بھر میں جمہوری آزادیوں میں اضافے کی بجائے تنزلی کا ذکر کیا ہے۔

فریڈم ہاؤس نے کہا کہ اس میں ایک قابل ذکر استثنیٰ تیونس ہے جو چالیس سال قبل لبنان کی خانہ جنگی کے بعد عرب دنیا میں 2014ء میں "آزاد (جمہوری)" بننے والا پہلا ملک بن گیا۔

رپورٹ کے مطابق معاشی طاقتیں اور علاقائی ممالک کی ایک "پریشان کن تعداد" ایسی ہے جن کے جمہوری معیار میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔

اس رپورٹ میں اظہار رائے کی آزادی کے متعلق خطرات کی وجہ ریاستی نگرانی، انٹرنیٹ تک رسائی پر پابندیاں، تعلیم، روزگار اور سفر اختیار کرنے کے بارے میں انفرادی فیصلے کی آزادی سے متعلق پابندیوں بتایا گیا ہے۔ جن ممالک میں اس طرح کا تنزل دیکھنے میں آیا ہے ان میں روس، وینزویلا، مصر، ترکی، تھائی لینڈ، نائیجیریا، کینیا، آذربائیجان اور ہنگری شامل ہیں۔

فریڈم ہاؤس کا کہنا ہے کہ واضح طریقے سے جمہوری معیار کو مسترد کیا جانا زیادہ پریشان کن ہے جیسا کہ یوکرین میں روس کی مداخلت " بشمول کرائمیا پر مکمل قبضہ اور اس کا باضابطہ الحاق جو اس کے بقول اس کی اہم مثال" ہے۔

فریڈم ہاؤس نے کہا کہ چین کے صدر شی جنپنگ متنازع سمندری علاقے کے دفاع کے بارے میں زیادہ جارحانہ ہو گئے ہیں جبکہ ان کی انسداد بدعنوانی کی مہم کیمونسٹ پارٹی تک بھی پہنچ گئی ہے۔

اس رپورٹ میں مصر میں جمہوری آزادیوں کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جس کی وجہ سے صدر عبد الفتاح السیسی اقتدار میں آئے۔

ترکی سے متعلق رپورٹ کا کہنا ہے کہ صدر طیب اردوان نے صحافیوں پر سنسر شپ اور اسکولوں کے نصاب میں تبدیلی سمیت 'جمہوری اجتماعیت کے خلاف' بڑھتی ہوئی "جارحانہ مہم" شروع کر رکھی ہے۔

فریڈم ہاؤس نے جمہوری آزادیوں میں تنزل کا ممکنہ قصور وار دہشت گردی کے خلاف جنگ کو بھی قرار دیا ہے۔ رپورٹ کا مزید کہنا ہے کہ وینزویلا، کینیا اور چین میں حکومتوں نے اختلاف رائے کو دبانے کے لیے دہشت گردی کے قوانین کو استعمال کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG