افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی ٹامس نکلسن کا قندھار کا دورہ
افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی ٹامس نکلسن نے قندھار کا دورہ کیا اور طالبان حکومت کے وزیر خارجہ سے بدھ کو ملاقات کی۔
طالبان کے دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق ملاقات میں یورپی یونین کی چارج ڈی افیئر رفائلہ لوڈیس بھی موجود تھیں۔
طالبان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ملاقات میں انسانی امداد، سفارت خانوں کو دوبارہ کھولنے، سیکیورٹی، بدعنوانی کے خلاف جنگ اور بعض دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ محمد کے گزشتہ ماہ صوبے کے دورے کے بعد یورپی یونین کے کسی اعلیٰ عہدیدار کا قندھار کا یہ پہلا دورہ ہے۔
افغانستان میں جنگوں کے ہلاک شدگان کے ورثا اور معذور افراد کو پانچ ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں
کابل میں متعدد معذور افراد کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہیں اور اجرتیں نہیں ملی ہیں۔
جب کہ طالبان حکومت کی جنگوں میں ہلاک شدگان اور معذور افراد کی وزارت کا کہنا ہے کہ ان افراد کو ان کے معاوضے جلد ادا کر دیے جائیں گے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت کے آغاز سے ہی جنگوں میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا اور معذور افراد کے لیے صورت صورت حال کا مقابلہ کرنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔
افغانستان میں یونیورسٹیاں کھل گئیں، مگرطالبات کے لیے دروازے بدستور بند
افغانستان میں یونیورسٹیاں موسم سرما کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھلنے کے بعد پیر کو طلباء واپس آ رہے ہیں لیکن طالبان حکام کی جانب سے خواتین پر پابندی بدستورعائد ہے۔
اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خواتین پر عائد کئی پابندیوں میں سےایک پابندی یونیورسٹی جانے پر بھی ہے۔
ایک طالبہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ افغان طالبات نے مستقبل کے بارے میں اپنی امید کھو دی ہے اور انہیں یقین ہے کہ کوئی ان کی بات نہیں سن رہا ہے۔
اسی دوران اقوام متحدہ کے فلاحی امور کے رابطہ دفتر یا او سی ایچ اے نے ایک بیان میں کہا کہ زندگی اور معاشرے میں خواتین کی شرکت پر پابندیاں ترقی کی رفتار کو سست کرتی ہیں اور 50 فیصد آبادی تک پہنچنے کے لیے فلاحی کوششوں کی صلاحیت کو کم کرتی ہیں ۔
خواتین کی سربراہی والے خاندانوں کو مردوں کی سربراہی والے گھرانوں کی نسبت زیادہ معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دنیا افغان خواتین کو بھول گئی ہے: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کابل میں خواتین کے حقوق کی تنظیم کا پیغام
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کابل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی خواتین کے ایک گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا افغان خواتین کو بھول چکی ہے۔
ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے بیان میں ایران میں خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔ اس گروپ نے اتوار کو کابل میں ایک مختصر انڈور احتجاجی اجتماع بھی کیا ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا ہے کہ ’’افغانستان میں انسانی حقوق کی صورت حال تیزی سے خراب ہو رہی ہے، اور طالبان کی جانب سے مسلسل زیادتیاں جاری ہیں۔
حالیہ مہینوں میں، طالبان خواتین کے حقوق کے محافظوں، ماہرین تعلیم اور کارکنوں کو غیر قانونی حراست کے لیے نشانہ بنا یا گیا ہے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ افغانستان میں جلد از جلد ایک آزاد تحقیقاتی طریقہ کار قائم کرےجس میں بین الاقوامی انصاف کی پیروی کے لیے شواہد کے تحفظ پر توجہ دی جائے‘‘